پاکستان میں کہیں دہشت گردی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہمیں باہر سے آنے والوں دہشت گردوں کا سامنا ہے،علی اکبر گجر

ہفتہ 24 جنوری 2015 16:31

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) پاکستان میں کہیں دہشت گردی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہمیں باہر سے آنے والوں دہشت گردوں کا سامنا ہے․ ہشت گردی بیرون ممالک سے پا کستان پر مسلط کی جاتی رہی ہے جس میں پاکستان کی بقا اور سلامتی کی دشمن قوتوں کا سب بڑا کردار ہے․ دنیا کا امن دہشت گردی کے اسباب کے خاتمے سے ہی ممکن ہے․ دنیا میں ہونے والی نا انصافیاں، ظلم اور حق تلفیاں ہی دہشت گردی کی نرسریاں ہیں جن کا پاکستان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں․ پاکستانی قوم نے ہزاروں شہدا کی صورت میں دنیا کے امن کے لئے اپنا کردار ادا کیا جبکہ پاکستان کی مسلح افواج نے دنیا کے کسی بھی خطے میں اقوام متحدہ کی امن افواج کا حصہ بن کر پاکستان کی نمائندگی کی لیکن ہماری قربانیوں کے باوجود دنیا بھر میں دہشت گردی کا سب سے بڑا نشانہ پاکستان ہی بنتا رہا․ حکمران پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر صوبائی رہنما علی اکبر گجر نے کہا ہے کہ کوئی عالمی طاقت کو پاکستان پر دہشت گردی کے ٹھکانوں کا الزام لگانے کا حق نہیں رکھتی․ دنیا کے امن کے لئے ہماری قربانیوں کو نظر انداز کرنے والے دہشت گردی کے اصل اسباب پر توجہ دینے کی بجائے بھارت کی خوشنودی کے لئے پاکستانی قوم کی توہین کر رہے ہیں․پاکستان میں کہیں دہشت گردی کا کوئی ٹھکانہ ہے نہ ہی پاکستانی حکومت دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو برداشت کرتی ہے․پاکستان کے خلاف معاندانہ رویہ خطے کے امن کے لئے سودمند ثابت نہیں ہوگا․ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں ہزاروں پاکستانیوں کی قربانیوں کی توہین ناقابل برداشت ہے․ دہشت گردی کے ٹھکانے کہاں ہیں اور کون چلا رہا ہے اب دنیا پر واضح ہو چکا ہے․ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے سینئر رہنما علی اکبر گجر نے پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی اصطلاح کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد مسلم ملک ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں․ امریکہ سمیت کسی ملک نے دہشت گردوں کے ہاتھوں اتنے نقصانات نہیں اٹھائے جتنے پاکستان قوم اٹھا چکی ہے․ امریکی صدر بھارت کی خوشنودی کے لئے پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے جھوٹ اور بے بنیاد الزامات سے اٹھارہ کروڑ پاکستانیوں کی قربانیوں کا مذاق اڑا رہے ہیں․ ابھی تو سانحہ پشاور کے زخم بھی نہیں بھرے جہاں ہمارے سیکڑوں معصوم بچوں کو خون میں نہلا گیا اور دہشت گردی کے ڈانڈے دوسرے ممالک سے جا کر ملے․ پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی اور بیرونی مداخلت کا سامنا کر رہا ہے․ دنیا بھر میں ہونے والے دشت گردی کے واقعات میں ملوث افراد کا تعلق جن ممالک کے ساتھ ثابت ہوا دنیا اس طرف انگلی نہیں اٹھاتی․ امریکہ کے ساتھ دیرینی دوستانہ تعلقات کو بھارتی پروپیگنڈے کی بھینٹ چڑھانے کی کوششیں افسوسناک ہیں․ پاکستان عالمی اور علاقائی دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کو دولخت کیا گیا، پاکستان میں بدترین دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے اور ہزاروں جانیں دہشت گردی کی نذر ہوئیں جن کے ذمہ داران کا تعلق کسی طور بھی پاکستان کے ساتھ نہیں تھا․

متعلقہ عنوان :