اسکول کے سربراہ اور پرنسپل کو لیڈرشپ کا کردار ادا کرنا ہوگا، پروفیسر انوار احمد زئی،

کوالٹی مینجمنٹ کے ذریعے تعلیمی نظام میں بہتری لانا ہوگی، شاہد وارثی

ہفتہ 24 جنوری 2015 20:22

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء)ڈیڑھ لاکھ تعلیمی اداروں میں پاکستان کا مستقبل پرورش پارہا ہے۔ اساتذہ کرام کیچڑ میں لگے کنول کے پھول کو گلدستہ میں سجارہے ہیں۔ آفاق نے پاکستان کے تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ آفاق کا دائرہ کار اور زیادہ وسیع ہونا چاہیے۔ اسکول کے سربراہ اور پرنسپل کو لیڈرشپ کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

کسی بھی ادارے کا لیڈر ٹھیک ہوگا تو ساری خرابیاں بھی دور ہوجائیں گی۔ تعلیم کے شعبے میں صنعت کار داخل ہوگئے ہیں۔ تعلیم کو پیسہ کمانے کا ذریعہ بنایا جارہا ہے۔ آفاق نے تعلیمی نظام اور تعلیمی نصاب کی بہتری کیلئے جو کام کیا ہے وہ ہم سب کیلئے قابل فخر ہے۔ یہ بات چیئرمین انٹر بورڈ پروفیسر انوار احمد زئی نے ایسوسی ایشن فار اکیڈمک کوالٹی ”آفاق“ کراچی ایسٹ کے تحت صادقین بینکوئٹ میں ایک ہزار سے زائد اسکولوں کے ”پرنسپل کونشن“ سے اپنے خصوصی خطاب میں کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایسوسی ایشن فار اکیڈمک کوالٹی آفاق اور بین الاقوامی ماہر تعلیم وٹرینر شاہد وارثی، اسلامی نظامت تعلیم پاکستان کے ڈائریکٹر مصباح الہدیٰ صدیقی، ایسوسی ایشن فار اکیڈمک کوالٹی آفاق کراچی ایسٹ کے ریجنل ہیڈ اطہر پاشا اور محمود الحق صدیقی نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا کہ شاہد وارثی نے جس طریقے سے تعلیمی کیفیات کا احاطہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔

اس طرح کی ٹریننگ اور ورکشاپ کے ذریعے پاکستان میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے میں بڑی مدد ملے گی۔ شاہد وارثی نے اپنے لیکچر میں کہا کہ پاکستان میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد پرائیوٹ اسکول موجود ہیں۔ پلاننگ اور کوالٹی کے ساتھ میدان میں اترنے کی ضرورت ہے اور اسکولوں میں کوالٹی ایجوکیشن کی ضرورت ہے۔ موجودہ دور میں پورا ایجوکیشن سسٹم تبدیل ہوگیا ہے۔

اگر پلاننگ کے ساتھ کام نہیں کیا گیا تو اسکول نہیں چلے گا۔ اسکول کا پرنسپل پورے سسٹم کا لیڈر ہوتا ہے۔ لیڈرشپ نے بہتر نتائج نہیں دیئے تو کوئی ٹاسک مکمل نہیں ہوگا۔ دنیا میں تعلیم کے جو بہترین سسٹم ہیں ہمیں اس کو اپنانا ہوگا اور کوالٹی مینجمنٹ کے ذریعے بہتری لانا ہوگی۔ اسکولوں کے ماحول اور ٹیچر کی تربیت کے ذریعے بہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

مصباح الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان تعلیم کے شعبہ میں ترقی کرکے ہی بحران سے نکل سکتا ہے۔ اطہر پاشا نے کہا کہ آفاق نے گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان میں تعلیم اور نصاب کی بہتری کیلئے کام کیا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ سال انٹرنیشنل تعلیمی کانفرنس کا بھی انعقاد کیا گیا۔

جس میں بیرون ممالک سے سات سے زائد تعلیمی ماہرین نے اساتذہ کرام کو ٹریننگ دی۔ اُنہوں نے کہا کہ آفاق تعلیم کے شعبہ میں اس طرح کے پروگرامات جاری رکھے گا۔ پرنسپل کنونشن کی کامیابی سے ہمیں بڑا حوصلہ ملا ہے۔ محمود الحق صدیقی نے کہا کہ پرنسپل کنونشن میں ایک ہزار سے زائد اسکولوں کے پرنسپل کی موجودگی ہماری بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس ورکشاپ سے حاصل کی گئی مفید معلومات اسکولوں کے معاملات چلانے میں معاون ثابت ہوگی۔