اسلام امن و آتشی کا مذہب ہے جس نے ہمیشہ دیگر مذاہب کا احترام اور ان کے ماننے والوں کی مال و جان کی تحفظ کو یقینی بنایا ہے،بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع

ہفتہ 24 جنوری 2015 20:34

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ دنیا میں مذاہب کے درمیان اہم آہنگی کے نام نہاد دعویدار مغربی دنیا کے اس نعرے کے پیچھے دراصل اپنے مکروہ عزائم پنہاں رکھے ہوئے ہیں دنیا کے سامنے عالم مغرب کے اس بھیانک چہرے کوفرانسیسی میگزین چارلی ہیڈو نے حضرت محمد کے توہین آمیز خاکے کو چھاپ کرانکی انتہاء پسندانہ اور دہشت گردانہ سوچ کو واضح کیا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز دینی مدارس کی طلباء کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا‘انہوں نے کہاکہ اسلام امن و آتشی کا مذہب ہے جس نے ہمیشہ دیگر مذاہب کا احترام اور ان کے ماننے والوں کی مال و جان کی تحفظ کو یقینی بنایا ہے اور اسلام نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے لیکن نام نہاد مذہبی آہنگی کے دعویدار مغرب نے ایک سازش کے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسلام اور ہمارے پیغمبر حضرت محمدﷺ کی شان میں گستاخیوں کا ایک سلسلہ جاری کئے رکھا ہے یہ ان معاشروں میں ہورہا ہے جو کہ اسلامی نظریات کے حامل لوگوں کو صحیح نہیں سمجھتے لیکن ان خاکوں کی اشاعت کے بعد عالمی دنیا پر یہ واضح ہو گیا ہے کہ دراصل یہ خود دنیا کے بڑے دہشتگرد اور معاشرے میں انار کی پھیلانا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ جس طرح گستاخانہ خاکوں کی مسلسل اشاعت سے عالم اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں فرانسیسی حکومت پورے عالم اسلام سے معافی مانگے ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھس پہنچانے والوں کا راستہ نہ روکا گیا تو پوری دنیا کے امن کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں فرانس میں پیغمبر اسلام کی شان میں پہلی مرتبہ گستاخی نہیں کی گئی بلکہ اس سے پہلے بھی کئی بار گستاخانہ خاکے شائع کئے گئے تھے جس پر عالم اسلام نے ایک سخت ردعمل دیا تھا اس کے باوجود اس طرح کا اقدام معاشرے کو تباہی و بربادی کے طرف لے جانے کی سوا کچھ نہیں انہوں نے کہاکہ آزادی رائے کا ہر گز یہ مقصد نہیں ہے کہ کسی مذہب کی یا مذہب کے پیروکاروں کی توہین کی جائے کیونکہ ہمارے زندگیوں میں نبی پاکﷺ کا جو مقام ہے وہ کسی کو حاصل نہیں اگر اس سلسلے میں امت مسلمہ نے اس کے خلاف متحد شدید رد عمل نہیں کیا تو یقینا نبی پاک کی شان میں گستاخانہ خاکے شائع ہوتے رہیں گے مغرب جو آزادی اظہار کے نام پر مسلمانوں کی دل آزار ی کرنے والوں کی سرپرستی کررہا ہے ان کو دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دل کی آواز کو سنا چاہئے گستاخانہ خاکوں کی مسلسل اشاعت سے عالم اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔