حکومت سندھ نے 70سالہ شخص کو بے نظیر یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کاچیئرمین مقرر کردیا

تقرری کے بعد ریاض الدین نے اپنے داماد کو ڈیپوٹیشن پر پروگرام کا ڈائریکٹر فنانس بنادیا

اتوار 25 جنوری 2015 12:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) حکومت سندھ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے 70سالہ شخص کو بے نظیر یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کاچیئرمین مقرر کردیا ۔تقرری کے بعد ریاض الدین نے اپنے داماد کو ڈیپوٹیشن پر پروگرام کا ڈائریکٹر فنانس بنادیا ادارے میں پسند اور ناپسند کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ۔ملازمین گذشتہ کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ۔

ایک چھٹی کرنے پر عمران خان نامی ملازم کو نوکری سے برخاست کردیا گیا ۔عمران خان نے ملازمت کی برخاستگی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیا تھا کہ ملک کے کسی بھی ادار ے میں 60سال سے زائد عمر کے افراد کو تعینات نہیں کیا جاسکتا ۔حکومت سندھ نے سپریم کورٹ کے ان احکامات کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے ”سیوٹا “ سے ریٹائر ہونے والے 70سالہ ریاض الدین کو اشتہار اور فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں شرکت کے بغیر بے نظیر یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کا چیئرمین مقرر کردیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات پر ریاض الدین کی بغیر انٹرویو کے براہ راست تقرری کی گئی ۔بے نظیر یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کا چیئرمین مقرر ہونے کے بعد ریاض الدین نے اقرباپروری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے داماد آفتاب احمد شیخ کو ڈیپوٹیشن پر ڈائریکٹر فنانس مقرر کردیا آفتاب احمد محکمہ تعلیم میں ٹیچر ہیں اور ان کی تعلیمی قابلیت ایم اے اسلامیات ہے اور ان کو فنانس کا کوئی تجربہ نہیں جبکہ بے نظیر یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کا بجٹ ڈیڑھ ارب روپے ہے ۔

70سالہ ریاض الدین ادارے سے 8لاکھ روپے ماہانہ مشاہرہ اور دیگر مراعات حاصل کررہے ہیں جبکہ ملازمین ماہانہ تنخواہوں سے بھی محروم ہیں ۔عمران خان نامی ملازم کو صرف ایک چھٹی کرنے پر ادارے سے برخاست کردیا گیا ۔عمران خان نے اپنی برخاستگی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 60سال سے زائد عمر کے شخص کو کسی بھی عہدے پر تعینات کرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے ۔

متعلقہ عنوان :