آزادکشمیرقانون سازاسمبلی میں جانوروں کے حقوق کے تحفظ”انسدادبے رحمی جانوراں“کا قانون منظور

آزادکشمیر اسمبلی نے عالمی معیار کے مطابق جانوروں کے تحفظ کے لیے قانون سازی کرکے پاکستان کے تمام صوبوں پرسبقت حاصل کرلی

اتوار 25 جنوری 2015 14:26

کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) آزادکشمیرقانون سازاسمبلی نے جانوروں کے حقوق کے تحفظ”انسدادبے رحمی جانوراں“کے قانون کی منظوری دے دی ،آزادکشمیر اسمبلی نے عالمی معیار کے مطابق جانوروں کے تحفظ کے لیے قانون سازی کرکے پاکستان کے تمام صوبوں پرسبقت حاصل کرلی اس قانون کامسودہ ڈپٹی کمشنرسدہنوتی چوہدری مختارحسین نے مرتب کیاتھا جوتین سال زیربحث رہنے کے بعدبالآخراسمبلی نے منظورکرلیااب کتوں اورجانوروں کی لڑائی کرانے پرملزمان کوتین سال قیداورپچاس ہزارروپے جرمانہ کی سزائیں دی جاسکیں گی،تفصیلات کے مطابق آزادحکومت ریاست جموں کشمیرنے جانوروں کے حقوق کے تحفظ بارے انسدادبے رحمی جانوراں کامسودہ قانون جو1890میں نافذکیا گیاتھا منسوخ کرکے انسدادبے رحمی جانوراں کاجدیدایکٹ2014نافذکردیاہے اس قانون کی روسے جانوروں کے ساتھ ہرقسم کے بے رحمانہ سلوک کوجرم قراردے کرسخت سزائیں مقررکی گئیں ہیں اس قانون کی دفعہ 11کے تحت پرندوں،کتوں یادوسرے جانوروں کوآپس میں لڑاناجرم قراردیاگیاہے جس کی سزا3سال قیداور50ہزارروپے جرمانہ مقررکی گئی ہے اس طرح اب کتوں کی لڑائی کے دنگل منعقد کرنے والوں کوروکنے کے لیے دفعہ144نافذکرنے کی بجائے مستقل قانون سازی کی گئی ہے جونہایت احسن اقدام ہے اسی طرح پرندوں کومحض شوق کی خاطرپنجروں میں بند
کرکے رکھنا،مرغیوں اورپرندوں کوٹانگوں سے پکڑکرالٹالٹکانااورغیرضروری شکارکوبھی جرائم قراردیاگیاہے جن سے جانوروں اورپرندوں کوتکلیف ہوتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :