(ق) ،پی پی کا پنجاب اسمبلی کے قواعد میں تبدیلی کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں نمائندگی نہ دینے پر شدید احتجاج ،تسلیم کرنے سے انکار

مسلم لیگ کے اراکین کل اسمبلی سیکرٹریٹ پہنچ کر اسپیکر کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرائینگے،پیپلزپارٹی کابھی رد عمل ظاہر کرنے کا اعلان جو جماعت استعفے دے چکی ہے اسے نمائندگی دیدی گئی ،(ن) کی حکومت ہر چیز کو بلڈوز کرنا چاہتی ہے‘ وقاص موکل/شہاب الدین

اتوار 25 جنوری 2015 14:34

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) مسلم لیگ (ق) اور پیپلزپارٹی نے پنجاب اسمبلی کے قواعد میں تبدیلی کیلئے بنائی گئی 17 رکنی کمیٹی میں نمائندگی نہ دینے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ، مسلم لیگ (ق) کے اراکین کل( پیر ) اسمبلی سیکرٹریٹ پہنچ کر اسپیکر کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے جبکہ پیپلزپارٹی نے بھی رد عمل ظاہر کرنے کا اعلان کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر رانا محمد اقبال کی طرف سے نوٹیفکیشن کے ذریعے اسمبلی قواعد میں تبدیلی کے لئے 17رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے کنوینر سابق وزیرقانون رانا ثنا اللہ خان ہون گے ۔کمیٹی میں مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی کو نمائندگی نہیں دی گئی جبکہ ایوان سے استعفے جمع کرانے والی تحریک انصاف کے سبطین خان کواس میں شامل کر لیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

سپیشل کمیٹی محکمہ قانون اور پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے پنجاب اسمبلی کے قواعد 1977میں مجوزہ ترامیم کا جائزہ لے گی اور دو ماہ میں اپنی رپورٹ اسپیکر کو پیش کرے گی ۔اس سلسلہ میں مسلم لیگ (ق) کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سردار وقاص حسن موکل نے کہا کہ بڑی عجیب بات ہے کہ جو جماعت ایوان سے استعفے دے چکی ہے اسکے ممبر کو نمائندگی دیدی گئی ہے جبکہ ایوان میں آنے والی جماعتوں کو اس کمیٹی میں شامل ہی نہیں کیاگیا ۔

۔ ہم اس کمیٹی کو قبول نہیں کرتے اور آج پیر کے روز اسمبلی سیکرٹریٹ پہنچ کر اسپیکر کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔ پیپلزپارٹی کے سردار شہاب الدین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہر چیز کو بلڈوز کرنا چاہتی ہے ۔ پی ٹی آئی ایوان سے استعفے دے چکی ہے پھر اسے کس تناظر میں نمائندگی دی گئی ہے اور مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی کو نظر انداز کیاگیا ۔ ہم اس کمیٹی کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے اور اسکے خلاف اپنا شدید رد عمل ظاہر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور اسمبلی کو خاندان کی طرح نہ چلایا جائے ۔