آرمی پبلک سکول کے شہداء کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی‘حاجی غلام احمد بلور

دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ ہماری اپنی جنگ ہے اوریہ پاکستان کی بقاکی جنگ ہے

اتوار 25 جنوری 2015 15:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر حاجی غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول کے شہداء کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی اور ان قربانیوں کے نتیجے میں دھرتی پر امن ضرور قائم ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام اے پی ایس کے شہداء کے چہلم کے موقع پر باچا خان مرکز میں منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم اور تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں متحد ہو چکی ہیں اور اس ناسور کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے اتفاق اور اتحاد کی فضا بن رہی ہے جسے ہر صورت برقرار رکھنا چاہییانہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ ہماری اپنی جنگ ہے اوریہ پاکستان کی بقاکی جنگ ہے اس لئے تمام پارٹیوں اورحکومت کو باہمی اتحاد واتفاق کا مظاہر ہ کرناہوگا انہوں نے کہاکہ اس وقت غیر معمولی صورتحال کا سامناہے اگر ہمارے بزرگوں کی بات مان لی جاتی تو اس قدر بھاری قیمت ادا نہ کرناپڑتی، اے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے اس موقع پر اپنے خطاب میں آرمی پبلک سکول کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امن اور علم کی خاطر جام شہادت نوش کرنے والوں کا نام تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا،انہون نے کہا کہ آرمی بپلک سکول پشاور کے سانحے کے بعد دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کی جو فضا قائم ہو چکی ہے اگر سیاسی و عسکری قیادت اور پوری قوم اس وقت پس و پیش سے کام لے کر دہشتگردی کے خاتمے میں ناکام رہے تو قومی تاریخ کے کٹہرے میں ہم مجرم ٹھہریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے قائدین کو ادھر ادھر کی باتیں چھوڑ کر دہشت گردی کے خلاف ایک نکتے پر متفق ہو نا پڑے گا کیونکہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے ، اور اس ناسور کے خاتمے کیلئے ایکشن کا وقت آ چکا ہے ،میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں میاں افتخار حسین نے کہا کہ داعش ایک حقیقت ہے جو القاعدہ کی ناکامی اور بدنامی کے بعد اسرائیل نے قائم کی ، انہوں نے کہا کہ پیسے کی خاطر دہشت گرد اب داعش میں شامل ہو رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں نام بدل بدل کر کاروائیاں کر رہی ہیں جبکہ فلاحی سرگرمیوں کے نام پر بھی کئی کالعدم تنظیمیں میدان عمل میں ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسی تنطیموں کے خلاف فوری طور پر کاروائی کر کے ان کی بیخ کنی کی جائے ، میاں افتخار حسین نے امید ظاہر کی کہ دہشت گردی کے خلاف بننے والی یکجہتی کی فضا خراب نہیں ہو گی انہوں نے کہا کہ ملک کی پہلی ترجیح دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیئے تاہم اگر حکومت نے اس میں پس و پیش سے کام لیا تو یہ بدیانتی ہو گی ، انہوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے شہداء کے چہلم کو وقت سے پہلے منانے اور اس موقع پر عام تعطیل کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ صوبائی حکومت نے اس موقع پر بھی پوائنٹ سکورنگ کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا ،انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحے میں زخمی ہونے والے بچوں کو معاوضوں کی ادائیگی فوری طور پر کی جائے اور جن بچوں کا علاج بیرون ملک کرانا ہے انہیں بیرون ملک بھجوانے کا فوری انتظام کیا جائے ، میاں افتخار حسین نے صوبائی حکومت کی جانب سے آج کے دن آرمی پبلک سکول کو جانے والے راستے سیل کرنے کی بھی مخالفت کی تاہم انہوں نے کہا کہ ہم بد نظمی نہیں چاہتے لیکن حکومت کو بھی اس موقع پر ہوش کے ناخن لینا چاہیئے ،قبل ازیں سانحہ پشاور کے شہداء کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کا اہتما م کیا گیا اور بعد ازاں شہداء کی یاد میں پھولوں کی چادریں چڑھائیں گی۔