کنٹرول لائن کے دونوں اطراف بسنے والے کشمیری (کل) بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے

دونوں اطراف میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے  اقوام متحدہ کے مبصر مشنز کو یادداشتیں پیش کی جائیگی کاروباری مراکز بند اور مکمل پہیہ جام ہڑتال ہوگی آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں یوم سیاہ کے اجتماعات ہونگے شوکت جاوید

اتوار 25 جنوری 2015 15:04

مظفرآباد/سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف بسنے والے کشمیری (کل) پیر کو بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ اس موقع پر حریت قیادت کے علاوہ ریاست کے دونوں اطراف میں مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جبکہ اقوام متحدہ کے مبصر مشنز کو یادداشتیں پیش کی جائیں گی جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق خود ارادیت سے مسلسل محروم رکھنے سمیت کالے قوانین کے خاتمہ پر زور دیا جائے گا۔

ادھر پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائز ر شوکت جاوید نے کزشتہ روز بھارتی یوم جمہوریہ کے روز کشمیری عوام کی طرف سے منائے جانے والے یوم سیاہ کے سلسلہ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجیداور آل پارٹیز حریت کانفرنس کی مشترکہ کال پر بھارت کا یوم جمہوریہ ریاست جموں وکشمیر کے دوانوں اطراف اور پاکستان کے چاروں صوبوں سمیت دنیا بھر میں کشمیری عوام (آج ) پیر کو یوم سیاہ منائیں گے ۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں جملہ انتظامات و تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں ۔ بھارتی یوم جمہوریہ بیس کروڑ پاکستان و کشمیری عوام اب کی بار اس تجدید عہد ، عزم استقلال ، ملی بیداری سے اس لیے بھی بھر پور انداز میں منائیں گے کہ امریکی صدر بارک اوبامہ اقوام متحدہ کی منظور شدہ قرار دادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر بطور خاص شرکت کے لیے عالمی لاؤ لشکر لے کر بھارت پہنچ چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ 26جنوری کو ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف جلسے، جلوس ، ریلیاں ، احتجاجی مظاہرے اوردھرنے دیے جائیں گے ۔ جبکہ کاروباری مراکز بند اور مکمل پہیہ جام ہڑتال ہوگی ۔ آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں یوم سیاہ کے اجتماعات ہونگے اس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بدترین بھارتی دہشت گردی ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدنام زمانہ کالے قوانین کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کر کے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل سے منطور شدہ قرار دادوں پر عملد رآمدکروانے اور کشمیر ی عوام کو پیدائشی حق خودارادیت دلاوانے کی پر امن تحریک کو آخری سانس تک جاری رکھنے کا لازوال عمل اور مقدس مشن آگے بڑھانا ہے ۔

شوکت جاوید میر نے کہا امریکہ ،برطانیہ، جرمنی ، کنیڈا اور مشرقی وستع سمیت دنیا بھر میں کشمیری عوام یوم سیاہ منا کر دنیا پر باور کریں گے کہ امریکی صدر بارک اوبامہ نے دو ایٹمی ممالک کے درمیان وجہ تنازعہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بجائے اپنا وزن بھارت کے پلڑے میں ڈال کر جنوبی ایشیا کے امن کو تہس نہس کرنے کی کوشش کی جسکو کشمیری عوام ناکام بنا کر رہیں گے۔