نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی و مذہبی مصلحتوں کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے،مرکزی صدر انجمن طلبا اسلام

اتوار 25 جنوری 2015 15:22

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی و مذہبی مصلحتوں کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔ نیشنل ایکشن پلان و ضرب عضب آپریشن کے خلاف بے بنیاد واویلا قوم کو تقسیم کرنے کی گھناؤنی سازش ہے ۔فضل الرحمن اور اس کے حواریوں کی انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی وکالت کو پوری قوم مسترد کرتی ہے ۔دہشت گردوں کے خلاف جنگ اسلام اور پاکستان کی بقاء کی جنگ ہے ۔

انجمن طلبا اسلام کے مرکزی صدر سید آفتاب عظیم بخاری نے اکیسویں ترمیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن اور چند یرغمالی مذہبی تنظیموں کے بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا اوران کے سیاسی و مذہبی حواری دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی بالواسطہ یا بلا واسطہ وکالت کا فریضہ بند کریں ۔

(جاری ہے)

نیشنل ایکشن پلان دہشت گردی کی نذر ہونے والے ساٹھ ہزار سے زائد شہداء کے لواحقین اور پوری قوم کے جذبات کا ترجمان ہے۔

ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان اسلام اور پاکستان کو بچانے کی جنگ ہے اس کی کامیابی سے ہی ہماری قوم اور ملک کی بقاء وابستہ ہے ۔مذہب کے نام پر مساجد ، مدارس،کالجز ،یونیورسٹیز ،سکولز کو استعمال کرنے والوں پر زمین تنگ کرنے کا فیصلہ پوری قوم کی متفقہ آواز ہے ۔سیاسی حکومت دہشت گردی کے خلاف اپنے قول و فعل کے تضاد کو ختم کرنے اور نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مصلحتوں کی نذر نہ ہونے دے اور سیاسی مصلحتوں کے تحت دہشت گردوں کے حامیوں اور ہمدردوں کو سینے سے لگانے کی روش کو ترک کر دے ۔

پوری قوم دہشت گردی کے خلاف یکجان و یک زبان ہے ان حالات میں نیشنل ایکشن پلان پر مذہبی و سیاسی بلیک میلنگ قابل مذمت ہے ۔نیشنل ایکشن پلان کسی سیاسی و مذہبی نظریہ کے خلاف نہیں بلکہ ملک و ملت کی سلامتی کے لئے ہے ۔انجمن طلبا اسلام دہشت گردی کے خلاف اور نیشنل ایکشن پلان کے حق میں تعلیمی اداروں میں دستخطی مہم چلائے گی اور دہشت گردی کے خاتمے اور ملک و ملت کی بقاء و سلامتی ،خوشحالی و استحکام کے لئے سیکورٹی فورسز کی پشت پر کھڑی ہوگی ۔

استحکام پاکستان کے دشمنوں کو اب کبھی نہیں چھوڑا جا سکتا ۔ہماری ماؤں ،بہنوں ،بیٹیوں ،بوڑھوں اور جوانوں کو خون کے آنسو رلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور اس کو تقسیم کرنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔