سپین میں منشیات اور دہشت گردی میں ملوث گینگ گرفتار

بھاری مقدار میں اسلحہ اور منشیات برآمد کر لیا گیا

اتوار 25 جنوری 2015 16:25

دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء ) اسپین کی پولیس نے ملک میں سرگرم منشیات کے ایک گینگ کا سراغ لگانے کے بعد گروہ کے کم سے کم ایک سو ارکان کو حراست میں لینے کے ساتھ 22 ٹن حشیش، دو ملین یورو اور لیبیا سے لایا گیا اسلحہ اور مشین گنوں کی بھاری مقدار بھی قبضے میں لی گئی ہے۔ہسپانوی اخبارات ”ال بائیس“ اور”ال موندو” نے بتایا ہے کہ پولیس کی کارروائی میں منشیات کے دھندے میں ملوث گینگ کا تعلق ایک شدت پسند امام مسجد سے بھی ہے اور یہ گروپ خود بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

مبینہ شدت پسند امام کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ہسپانوی وزارت داخلہ کی رپورٹس کے مطابق پولیس نے ہفتے کو شمالی شہر گیب سبتٓ سے چار افراد کو حراست میں لیا۔ ان چاروں کا تعلق شمالی افریقا کے شدت پسند گروپوں کے ساتھ ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا کے کہ گرفتار کیے گئے چاروں مشتبہ عسکریت پسند ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے تاہم پولیس اور وزارت داخلہ نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

غیر معمولی کارروائیاسپین کے ایک سرکردہ صحافی اور اندلس میڈیا فاؤنڈیشن کے چیئرمین سعید ادی حسین نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس کی کارروائی میں مشتبہ شدت پسندوں کی گرفتاری اور ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں منشیات اور اسلحہ پکڑنے کو غیر معمولی کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسند گروپ ملک کے طول وعرض میں دہشت گردی کی کارروائیوں اور منشیات کی خریدو فروخت میں ملوث تھا اور اس کے بیرون ملک دہشت گرد گروپوں کے ساتھ بھی رابطے تھے۔

سعید ادی کا کہنا تھا کہ اسپین میں اتنی بڑی تعداد میں شدت پسندوں اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور منشیات قبضے میں لیے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ شددت پسندوں کے قبضے سے نہ صرف کلاشنکوف، مشین گنز اور دوسرے ہتھیار قبضے میں لیے گئے ہیں بلکہ اس میں امریکی ساختہ اسلحہ بھی شامل ہے۔ پہلی بار ایک امام مسجد کو اس گروپ سے تعلق کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :