تحفظات کے باوجوداکیسویں ترمیم کو چیلنج کرنے کے حق میں نہیں،دینی جماعتوں کے تحفظات دور کیے جائیں‘ سینیٹر ساجد میر

امریکہ بھارت کی خطے میں چوہدراہٹ قائم کرنا چاہتا ہے، دہشتگرد ی کے نام پر پاکستان کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے‘ سربراہ جمعیت اہلحدیث

اتوار 25 جنوری 2015 16:34

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء ) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستا ن کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ تحفظات کے باوجود21 ترمیم کو عدالت میں چیلنج کرنے کے حق میں نہیں ،پارلیمنٹ میں22 ترمیم لاکر دینی جماعتوں کے تحفظات دور کیے جائیں،ہمیں فوجی عدالتوں پرکوئی اعتراض نہیں، صرف دہشت گردی کی تعریف کے حوالے سے جزوی اختلاف ہے، وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے سعودی عرب کے خلاف زہر اگل کر وڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری کی،وزیر اعظم کو چاہیے کہ وہ ان سے فوری استعفے لیں۔

مرکزی دفتر میں علما ء کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی دینی جماعت فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالف نہیں ہے۔ اگر کوئی دینی جماعت عدالت میں اسے چیلنج کرنے جارہی ہے تو اس سے غلط تاثر قائم ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

لہذا ہم اسے عدالت میں چیلنج کرنے کے ہر گز حق میں نہیں ہیں۔صرف دہشت گرد ی کی سرکاری تعریف میں مذہب اور فرقہ نکال دیا جائے اور اس میں ہر قسم کی دہشت گردی شامل کی جائے تاکہ اسکا دائرہ سیاسی ولسانی اور مذہبی سمیت ہر قسم کی انتہا پسندی تک پھیلے۔

صرف مذہب اور فرقہ تک اسے محدود کرنے سے مسائل جنم لیں گے اور دینی طبقہ ریاستی اداروں سے دور ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم مدارس دینیہ کا ہر لحاظ سے تحفظ کریں گے۔ کسی مدرسہ کا براہ راست کسی دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔خود وزیر داخلہ کہہ چکے ہیں کہ نوے فی صد مدراس کا دہشت گردی سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ امریکی صدر اوباما کے دور بھارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ بھارت کی خطے میں چوہدراہٹ قائم کرنا چاہتا ہے۔ دہشت گرد ی کے نام پر پاکستان کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے جارہا ہے۔ امریکہ اور بھارت سے خیر کی کوئی توقع نہیں کی جاسکتی۔

متعلقہ عنوان :