کراچی کے بلدیاتی اداروں میں سپریم کورٹ کے احکامات کے روشنی میں اوپی ایس افسران کو ہٹا کر قابل اور اہل افسران کو تعینات کیا جائے ۔سید ذوالفقارشاہ

اتوار 25 جنوری 2015 17:57

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 25جنوری 2015ء) آل پاکستان لوکل گورٹمنٹ ورکرز فیڈریشن سندھ وسجن یونین (سی بی اے)کے ایم سی کے صدر سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور سندھ ہائی کورٹ کے واقع احکامات کے باوجود تاحال کراچی کے چھ اضلاع کی ضلعی بلدیاتی،کے ایم سی ،کے ڈی اے،واٹراینڈ سیوریج بورڈ ،ایم ڈی اے،ایل ڈی اے،کے بی سی اے میں OPSافسران کی موجودگی سے شکوک وشبہات پیدا ہورہے ہیں اور قابل واہل افسران فارغ بیٹھے میوزیکل چیئر کے اس دلچسپ کھیل سے لطف اندوز ہورہے ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے یونین کی لیگل کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پاکستان تین سے چار بار اور سندھ ہائی کورٹ دو سے زائد بارOPSنان کیڈر افسران کو فوری طور پر ہٹانے کے احکامات جاری کر چکے ہیں لیکن تاحال یہ افسران ایڈمنسٹریٹرز،سپدئینئدنگ انجئیرز،اکاونٹس افسیرز کی اسامیاں پر بر اجمان ہیں جس سے عدالتی احکامات کی توہین ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم سی(سٹی ڈسٹرکٹ گورئمنٹ)ڈی ایم سیز(ٹاؤنز) میں گریڈ 18تاگریڈ20کے پرموشن لینے والے افسران کے پرموشنز ختم کرنے کے بجائے انکی قابلیت کو جانچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ کے ایک حاضر جج یا ریٹائرمینٹس کی سربراہی میں ایک سینئربیرروکریٹ اور ایک سول سوسائٹی کے کارکن پر مشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی جائے جانچ کے بعد قابل اور اہل افسران کو آگے لایا جائے اس کمیٹی کے روبروپرموشن کے حق سے محروم رکھے جانے والے افسران کی قابلیت کو بھی جانچاجائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سپر یم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کی پاداش میں سیکریٹری بلدیات کا چھٹی والے روز تبادلہ کیے جانے سے حکومت سندھ کے ارباب اختیارکامکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے اور ااس سلسلے میں چیف سیکر یٹری سندھ کی خاموشی معنی خیز ہے انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ،سیکریٹری بلدیات اور سیکریٹری سروسز سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی اداوروں میں تعینات OPSافسران کو ہٹاکر قابل واہل افسران تعینات کیا جائے بصورت دیگر یونین OPSافسران کی تعینات کے خلاف اپنی دائر کردہ پئینشن کے ساتھ توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کریگی ۔اس سلسے میں کو کوئی سیاسی دباؤ قبول نہ کیا جائے۔