تھر میں موت کا رقص جاری، رواں سال مرنے والوں کی تعداد 77 ہو گئی

پیر 26 جنوری 2015 10:58

تھر میں موت کا رقص جاری، رواں سال مرنے والوں کی تعداد 77 ہو گئی

تھر پار کر میں آج بھی دو بچے غذائی قلت کے باعث موت کی نیند سو گئے جنہیں ملا کر رواں سال تھر میں مر جانے والے بچوں کی تعداد 77 ہو گئی۔ سندھ کی حکومت گذشتہ پانچ ماہ سے اعلی سطحی دورے اور اعلانات کے ذریعے تھر میں قحط کی صورتحال پر قابو پانے کی کو ششوں میں ہے لیکن تھر میں تاحال قحط پر قابو نہیں پا یا گیا۔ زرعی لحاظ سے دنیا بھر میں پاکستان کو خاص اہمیت حاصل ہے لیکن اسی ملک میں تھر کے علاقے میں بچے روزانہ غذائی قلت کے باعث موت کی نیند سو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کی بھیجی ہوئی گندم کی بوریاں بھی مٹی میں تبدیل ہو گئیں۔ تھر میں اسپتالوں کی حالت بھی کچھ ایسی ہے کہ ابتدائی طبی امداد بھی بمشکل میسر آتی ہے۔ جبکہ ڈاکٹرز کی کمی اور ایمبولینسز کا فقدان حکامت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ بچوں کی جان بچانے کے لیے ناکیوبیٹرز تو ہیں لیکن بجلی بھی غائب ہی رہتی ہے ایسے میں تھر کے لوگ اپنے بچوں کو باچارگی سے مرتا دیکھ رہے ہیں اور کسی معجزے کے انتطار میں ہیں جو ان کو اس کرب سے نجات دلا سکے۔

متعلقہ عنوان :