یونان میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت سائریزا پارٹی نے ملک کے عام انتخابات میں فتح حاصل کر لی

پیر 26 جنوری 2015 12:00

ایتھنز /لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء)یونان میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت سائریزا پارٹی نے ملک کے عام انتخابات میں فتح حاصل کر لی ہے۔پارٹی نے فتح کی صورت میں یونان کو دئیے گئے عالمی قرضوں کی شرائط پر دوبارہ بات چیت اور کفایت شعاری اور کٹوتی کے چلن کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا تفصیلات کے مطابق یونان کی 300 رکنی پارلیمان کے ارکان کے انتخاب کیلئے اتوار کو ووٹنگ ہوئی تھی۔

حکام کے مطابق اب سب کچھ دیر قبل تک 75 فیصد ووٹوں کی گنتی ہو چکی تھی اور سائریزا 149 نشستوں پر جیت رہی تھی تاہم یہ تعداد تبدیل ہو سکتی ہے۔صورتحال یہی رہی تو ایوان میں حتمی اکثریت کیلئے اسے مزید دو نشستیں درکار ہوں گی۔ملک میں حکمران اتحاد کی قائد نیو ڈیموکریسی پارٹی کے سربراہ اور ملک کے موجودہ وزیراعظم انتونس سماراس نے شکست تسلیم کرتے ہوئے سائریزا پارٹی کے رہنما الیکسز تسیپراس کو فون پر مبارکباد دی ہے۔

(جاری ہے)

تسیپراس نے انتخابات میں فتح کے بعد کہا کہ یونانیوں نے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ایتھنز میں اپنے حامیوں سے خطاب میں انھوں نے فتح کو ’سماجی وقار اور انصاف کی بحالی‘ قرار دیا اور کہا کہ یونان کی سیاست میں روایتی جماعتوں کے اکٹھ کو شکست ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ اقتدار چھوڑنے والی حکومت نے بچت اور کٹوتیوں کے جن اقدامات کو متعارف کروایا تھا وہ ختم کر دیے جائیں گے اور وہ یونان کو قرض دینے والوں کے ساتھ اس بارے میں قابلِ عمل سمجھوتے پر بات کریں گے۔

جماعت کے ترجمان پانوس سکورلیٹس نے یونانی ٹی وی کو بتایا کہ یہ واضح ہے کہ ہمیں تاریخی فتح ملی ہے جس سے وہ پیغام جاتا ہے جو نہ صرف یونانی بلکہ پورے یورپ کے عوام سے متعلق ہے۔یونان کے وزیر صحت ماکس وریدس نے اپنی جماعت نیو ڈیموکریسی پارٹی کی شکست تسلیم کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ہار چکے ہیں یہ شکست کیسی ہے یہ ابھی واضح نہیں ہے۔ادھر برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ یہ نتائج یورپ میں اقتصادی بے یقینی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

جرمنی کے مرکزی بینک کے سربراہ ہینس ویڈمین نے امید ظاہر کی کہ نئی یونانی حکومت ملک کے اقتصادی بحران کے حل کے لیے کیے گئے اقدامات کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔انہوں نے کہاکہ یونان کو ان کے بینک کی جانب سے مزید معاشی مدد صرف اسی صورت میں ملے گی اگر وہ پرانے معاہدوں کی پاسداری کرے گا۔جرمنی کی بائیں بازو کی جماعت نے یونانی الیکشن کے نتائج کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ یورپ میں ایک نئے آغاز کی نشانی ہے۔سپین میں بھی بچت کی مخالف جماعت پوڈیموس کے سربراہ پابلو اگلییئسس نے کہا ہے کہ یونان کے بعد اب سپین کی باری ہے جہاں تبدیلی کا وقت آنے والا ہے۔