سپین ‘ عربی سکول کو مسجد بنانے کے الزام میں بندش کا سامنا

پیر 26 جنوری 2015 12:17

بارسلونا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) بارسلونا کے ملحقہ علاقہ بادالونا کے محلہ سالوت میں عربی بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے قائم سکول کو مقامی محکموں کی جانب سے مسجد بنائے جانے کے بے بنیاد الزامات لگا کر بند کرنے کے خلاف امیگرانٹس دوست سیاسی جماعت” آئی سی وی “نے میٹنگ کا اہتمام کیا، جس میں سکول میں پڑھنے والے150 بچوں اور ان کی ماؤں نے اکٹھے ہو کر بلدیہ بادالونا کے میئر” آلبیول “کے غلط اقدامات کی مذمت کی۔

میٹنگ میںآ ئی سی وی پارٹی کی دعوت پر ہسپانوی سیاسی پارٹی اسکیردا کے ایم این اے” جوان تاردا“ اور ایم پی اے” اوریول آماروس“ نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پربتایا گیاکہ سکول انتظامیہ کے پاس تمام کاغذات موجود ہیں جبکہ ان پر ممکنہ طور پر مسجد بنائے جانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انتظامیہ کو اس بات کا علم ہے کہ یہاں مسجد نہیں بن سکتی کیونکہ یہ جگہ مسجد کے مطلوبہ معیار پر نہیں اترتی۔

بند کئے جانے والے سکول میں بچوں کو عربی زبان کی کلاسز، خواتین کے لئے اروبکس ،ورزش اور انگریزی زبان کی کلاسز کا اہتمام کیا گیا تھا۔میٹنگ میں موجود بچوں نے اپنی کتب بھی مقامی ٹی وی چینلزاور دیگر میڈیا کے نمائندوں کو دکھائیں۔ اس موقع پر آئی سی وی پارٹی کے امیدوار برائے میئر بلدیہ بادالونا ”آلیکس مانیاس“ نے کہا کہ موجودہ میئر آلبیول کی رومانش اور مسلم کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک کی داستانیں سب پر عیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سے ہی الیکشن سے قبل اس طرح کی فضا بنائی جاتی ہے تاکہ لوگ تارکین وطن سے تحفظ دلوانے کے نعرے کی بنیاد پر آلبیول کو ووٹ دیں لیکن اس بار ہونیوالے انتخابات میں آلبیول کا یہ نعرہ نہیں چل سکے گا۔