مقبوضہ کشمیر‘ بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا‘ وادی بھر میں مکمل ہڑتال رہی‘ احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں‘ بھارتی فوج کا مظاہرین پر رحشیانہ تشدد‘ متعدد مظاہرین زخمی‘ بڑی تعداد میں گرفتار

پیر 26 جنوری 2015 13:09

سرینگر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔ اس موقع پر عام ہڑتال رہی۔ وادی بھر میں تمام دفاتر‘ تعلیمی ادارے‘ کاروباری مراکز اور بینک بند رہے۔ شاہراہوں پر ٹریفک معطل رہی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں اور متحدہ جہاد کونسل کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں پیر کے روز بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے کشمیریوں نے مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی۔

اس موقع پر تمام کاروباری مراکز‘ دفاتر‘ سکول اور بینک بند رہے۔ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام مفلوج رہا۔ وادی کے مختلف علاقوں میں انتہائی سخلت سکیورٹی کے باوجود احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے۔ احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کے شرکاء کا کہنا تھا کہ بھارت کا آٹھ لاکھ فوج کی موجودگی میں کشمیر میں یوم جمہوریہ منانا مضحکہ خیز ہے۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم کر رکھا ہے۔ بچوں‘ بزرگوں اور خواتین سمیت کشمیریوں کو آئے روز قابض فورسز ظلم و تشدد کا نشانہ بناتی ہیں اور ایسی صورت میں یہاں یوم جمہوریہ منانا کشمیریوں کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے جبکہ بڑی تعداد میں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا

متعلقہ عنوان :