توہم پرستی کی انتہا یا انسانیت کی تذلیل۔۔۔!!!

پیر 26 جنوری 2015 14:12

توہم پرستی کی انتہا یا انسانیت کی تذلیل۔۔۔!!!

جھاڑ کھنڈ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جنوری2015ء)دنیا کے ہر مذہب میں شادی کو ایک مقدس فریضہ سمجھا جاتا ہے مگر مشرقی بھارت کی ایک ریاست جھاڑ کھنڈمیں اسے مقدس سے زیادہ ہر صورت میں کامیاب بنانے کا ایک اور ایسا واقعہ پیش آیا کہ اس پر سوائے افسوس کے کچھ نہیں کیا جا سکتا ۔ 18سالہ منگلی جو کہ کبھی اسکول نہیں گئی کی شادی ایک کتے سے رچائی گئی جس پر منگلی نے خوشی کا اظہار ہرگز نہیں کیا بلکہ اسے اپنے ماں باپ کے اس فیصلے سے شدید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑا ۔

منگلی کے ماں باپ کا کہنا تھا کہ ہماری بیٹی کے نصیب میں کھوٹ ہے جس کی بناء پر اس نحوست کو دور کرنے کے لئے ان کے گرو کے کہنے کے مطابق یہ قدم اٹھایا گیا۔بارات میں آنے والے دولہے کتے کی ہندو دھرم کے مطابق باقاعدہ آرتی اتاری گئی۔

(جاری ہے)

منگلی کے بخلاف اس کے ماں باپ اس شادی کی تقریب پر خوش تھے کیونکہ یہ "علامتی شادی" ان کی بیٹی کی بدنصیبی کو خوشی میں بدل دے گی اور اب منگلی جس بھی انسان سے شادی کرے گی اس کی ساری زندگی خوش و خرم گزرے گی۔

بھارت میں اس توہم پرستی کی انتہا کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں کے مشہوراداکار امیتابھ بچن کے بیٹے ابھیشیک بچن کی شادی جو کہ مس ورلڈ ایشوریہ رائے سے ہوئی تو ایشوریہ کو "منگلک"گردانتے ہوئے ان کی علامتی شادی ایک درخت سے کروائی گئی تھی۔