ایم کیو ایم کے 7لاپتہ کارکنان کی گمشدگی ،سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے جواب طلب کرلیا

پیر 26 جنوری 2015 16:49

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جنوری 2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے 7لاپتہ کارکنان کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر ڈی جی رینجرز ،آئی جی سندھ ،سیکرٹری داخلہ ،ایس ایچ او تھانہ مومن آباد ،ایس ایچ او کلری اور ایس ایچ او اورنگی ٹاوٴن سے 12فروری تک جواب طلب کرلیا ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس سید محمد فاروق شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

درخواست گذار معافیہ خاتون ،زبیر شرافت ،عدنان ،مسمات شائستہ ریاض ،عبدالرحمن ،احمد اور مصطفی علی کے وکیل محمد عمران میو نے موقف اختیار کیا تھا کہ 20جنوری کو رینجرز نے تھانہ مومن آباد کی حدود سے چائے کے ہوٹل کے مالک ابرار کو ، اورنگی ٹاوٴن سیکٹر 10سے ہونڈا اٹلس کے ملازم عمیر شرافت کو ،اورنگی کی صدف کالونی سے 20جنوری کو ہی گھر میں چھاپہ مارکر کے آئی ایس ڈی اسپتال کے ملازم نصیر کو،15جنوری کو واٹر بورڈ کے ملازم شہزاد خان کو اورنگی ٹاوٴن سیکٹر 1-Aسے ،21جنوری کو تھانہ کلری کی حدود نیو کلری ہنگورہ آباد لیاری سے بلال ، 21کو ہی نیو کلری سے فیکٹری ملازم سلمان اور 16جنوری کو محکمہ تعلیم کے ملازم سید طاہر علی کو حراست میں لیا ۔

(جاری ہے)

مذکورہ تمام افراد تاحال لاپتہ ہیں اور یہ ایم کیو ایم کے کارکن اور ہمدرد ہیں ۔ان کے خلاف کسی قسم کا کوئی مقدمہ درج نہیں ہے ۔متعلقہ تھانے بھی ان کی گمشدگی کے مقدمے درج نہیں کررہے ہیں اور رینجرز بھی ان کی گرفتاری ظاہر نہیں کررہی ہے ۔خدشہ ہے کہ ان کو ماورائے عدالت قتل نہ کردیا جائے ۔عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے 12فروری تک فریقین سے جواب طلب کرلیا ۔