تیل بحران کی بنیادی ذمہ داری وزیراعظم نواز شریف پر عائد ہوتی ہے ‘ سید خورشید شاہ

منگل 27 جنوری 2015 13:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء) پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ تیل بحران کی بنیادی ذمہ داری وزیراعظم نواز شریف پر عائد ہوتی ہے ‘ملک میں فرنس آئل کی شدید کمی ہے ‘ پورا ہونے میں تین سے چار دن لگ سکتے ہیں ‘عوام سیاست دانوں کی حرکتوں اور نالائقیوں کی وجہ سے تنگ ہیں ‘کے الیکٹرک سے معاہد ہ ختم کر نے پر کراچی جیسا شہر اندھیرے میں ڈوب گیا تو خود حکومت کیلئے بڑے مسائل پیدا ہوجائیں گے۔

ایک انٹرویو میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ اوگرا کے چیئرمین اور سیکریٹری پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ وہ تیل کی کمی کے خدشات سے حکومت کو برابر مطلع کرتے رہے جبکہ وہ خود بھی اس حوالے سے قومی اسمبلی میں توجہ دلاتے رہے انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم پارلیمنٹ کے اجلاس میں باقاعدگی سے آتے تو انہیں یہ احساس ہوجاتا کہ پیٹرول کا بحران ہونے والا ہے۔

(جاری ہے)

ملک کے بڑے حصے میں بجلی کے بریک ڈاوٴن پرخورشید شاہ نے کہا کہ یہ متعلقہ ادارے کی نااہلی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں فرنس آئل کی شدید کمی ہے اور اس کمی کو پورا ہونے میں تین سے چار دن لگ سکتے ہیں۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف ان معاملات کے ماہر ہیں اور پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں وہ سپریم کورٹ میں جا کر بجلی کے بحران کے حوالے سے بڑی تجاویز بھی دیتے رہے ہیں۔

قائد حزب اختلاف نے کہاکہ وہ اس معاملے کو زیادہ اس لئے نہیں اٹھارہے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کو چلنے دیا جائے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ عوام سیاست دانوں کی حرکتوں اور نالائقیوں کی وجہ سے تنگ ہیں۔کے الیکٹرک کو 650 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے حوالے سے سید خورشید شاہ نے کہا کہ اگر کراچی جیسا شہر اندھیرے میں ڈوب گیا تو خود حکومت کیلئے بڑے مسائل پیدا ہوجائیں گے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری پیپلز پارٹی کی پالیسی نہیں رہی تاہم (ن )لیگ اور مشرف دور میں مختلف اداروں کو پرائیویٹائز کیا گیا ‘گزشتہ پانچ سالہ دور حکومت میں پی پی نے نجکاری کے بجائے مزدوروں کو 12 فیصد شیئرز دینے کی پالیسی بنائی تھی۔