امریکہ بھارت سول نیوکلیئر ڈیل سے خطے میں سٹریٹجک عدم توازن بڑھے گا ‘خطے میں طاقت کے توازن پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے ‘ اعزاز چوہدری

منگل 27 جنوری 2015 14:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء) سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ امریکہ بھارت سول نیوکلیئر ڈیل سے خطے میں سٹریٹجک عدم توازن بڑھے گا ‘خطے میں طاقت کے توازن پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے ‘ پاکستان اور امریکہ کے درمیان توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات قائم ہیں، پاکستان کا ایٹمی پروگرام محفوظ ہے ‘ کسی ملک کے خلاف نہیں ‘ ہمیں افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے پر اعتراض ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام میں امریکہ کا اہم کردار ہے، امریکہ بھارت تعلقات سے سٹریٹجک عدم توازن پھیل رہا ہے، امریکہ کو ایسی پالیسیاں تشکیل دینی چاہئیں جس سے خطے میں روایتی اور غیر رویتی دفاعی توازن برقرار رہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان آزادانہ خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، امریکہ سمیت پوری دنیا پاکستان کی جغرافیائی اہمیت سے آگاہ ہے، پاکستان کو خطے میں کلیدی اہمیت حاصل ہے جس کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے، بھارت کو امریکہ کی جانب سے سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی فراہمی سے سٹریٹجک عدم توازن بڑھے گا، خطے میں طاقت کے توازن پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں سٹریٹجک عدم توازن کے خطرناک اثرات ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، افغانستان میں استحکام کے قیام، دہشتگردی کے خلاف جنگ مسیت مختلف شعبوں میں پاکستان اور امریکہ ملکر کام کر رہے ہیں، ہمیں افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے پر اعتراض ہے، امریکہ پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار اور توانائی کے شعبہ میں تعاون کر رہا ہے، ہم نے خطے میں سٹریٹجک عدم توازن سے متعلق امریکہ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جارحانہ پالیسی پاک بھارت تعلقات کی خرابی کی بڑی وجہ ہے، پوری دنیا پاکستان کے دہشتگردی کے خلاف جنگ سے متعلق اقدامات کی معترف ہے، ہم افغانستان میں بھارت کے مثبت کردار کے حامی ہیں، پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام انتہائی محفوظ ہے اور پاکستان بھارت سے زیادہ سول جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کا حق دار ہے، پاکستان کا ایٹمی پروگرام کسی ملک کے خلاف نہیں۔

متعلقہ عنوان :