سندھ اسمبلی مچھلی بازار بن گئی،ایم کیو ایم کا واک آؤٹ

منگل 27 جنوری 2015 16:00

سندھ اسمبلی مچھلی بازار بن گئی،ایم کیو ایم کا واک آؤٹ

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء) سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے ارکان وزیراعلی پر شدید تنقید کی۔ وزیراعلی کی جانب سے جوابی تقریر پر ایم کیوایم کے ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا تو پیپلز پارٹی کے ارکان بھی سامنے آگئے۔ ایم کیو ایم نے شورشرابے میں ایوان سے واک اؤٹ کیا۔وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے چاہتے ہوئے بھی 12 مئی کا حساب نہیں لیا۔

3 مجرم جیل سے شفٹ کئے تو ناراض ہوگئے۔سندھ اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل اور پولیس چیف کراچی کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ پر تنقید کرتے ہوئے جواب کی درخواست کی ۔وزیراعلی سید قائم علی نے شاہ اپنی تقریر میں کہا کہ کراچی آپریشن کی تمام جماعتوں نے ہدایت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی ہاوس پر حملہ کیا گیا ۔بارہ مئی کا حساب نہیں لیا اورپیپلز پارٹی کے کارکنا ن بھی قتل کئے گئے۔وزیراعلیِ کی تقریر کے دوران ایم کیوا یم کے ارکان نے احتجاج کیا.شورشرابے کے ساتھ پیپلزپارٹی کے ارکان بھی سامنیآگئیاور دونوں طرف کے سینیئر ارکان ممبران کو الجھنے سے بچاتے رہے۔وزیراعلی نے اپنی تقریرجاری رکھتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ماورائے عدالت قتل کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوررنرسندھ کے کہنے پردوبارمذاکرات کیے ،مگردھرنے والوں نے بات کرنے سے انکارکیا۔وزیر اعلی قائم علی شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم والے ایک طرف فوج بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں دوسری فوجی عدالتوں کی مخالفت کرتے ہیں ۔وزیراعلیِ سندھ نے کہا تین سوسے زائد رنگے ہاتھوں گرفتارمجرم جیلوں میں ہیں۔ تین مجرم کراچی سے دوسری جیلوں میں منتقل کیے اس پرایم کیو ایم کو اتنی ناراضگی ہوئی ۔