اکیسویں آئینی ترمیم پر مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرنے کیلئے مدارس سے مشاورت شروع کر دی گئی ہے، مولانا راشد سومرو

منگل 27 جنوری 2015 16:02

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء)جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا راشد خالدمحمود سومرونے کہا ہے کہ اکیسویں آئینی ترمیم سے ملک بھر میں مدارس اور مذہبی سیاسی جماعتوں میں تشویش کی لہردوڑگئی ہے۔حکومت نے جس طرح اس کو منظور کرایااس سے حکومتی عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں ۔ملک کی قومی یکجہتی کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔

وہ جے یوآئی کے رہنما محمد اسلم غوری کی رہائش گاہ پر کارکنوں اور رہنماؤں سے بات چیت کر رہے تھے۔مولانا راشدخالدمحمود سومرو نے کہا کہ اس ترمیم سے ملک میں مذہبی اورسیکولر کی تقسیم شروع ہو گئی ہے۔پاکستان جن حالات کا شکار ہے۔ان حالات میں قوم اس کی متحمل نہیں ہو سکتی یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں وکلاء برادری ، ٹیکنوکریٹ ،سول سوسائیٹی غرض کہ ہر طبقے کے لوگ اس ترمیم پر اپنے تحفظات کا اظہار کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

حکومتی جلد بازی نے قوم کی یکجہتی کوپارہ پارہ کر دیا ہے۔پاکستانی قوم کو مذہبی اور سیکولر طبقے میں تقسیم کردیا گیا ہے ۔22جنوری کو لاہو رمیں جے یوآئی کے سیمینارمیں ہر طبقہ اور مکاتب فکر کے لوگوں نے اس ترمیم پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت نے کسی غیر ملکی دباؤ کے تحت اتنا بڑا قدم اٹھایا ہے۔اُنہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی ہے ۔

خود جمعیت علما ء اسلام کے مرکزی قائد حضرت مولانا فضل الرحمن پر 3مرتبہ خود کش حملے ہو چکے ہیں 3سابق ایم این اے دھشت گردی سے شہید ہو چکے ہیں ۔لیکن حکومت تمام دہشت گردی کو صرف مذہبی طبقے اور مدارس سے جوڑ کر غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنا چاہتی ہے۔ہم دھشت گرد کو دھشت گرد سمجھتے ہیں ۔چاہے اس کا تعلق کسی مذہبی ادارے سے ہو یا غیر مذہبی ادارے سے۔

اس سلسلے میں جمعیت علما ء اسلا م سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی یکجہتی کو بچانے کیلئے کسی بھی قربانی سے در یغ نہیں کیا جائیگا۔اسلئے سندھ میں تمام دینی مدارس سے رابطہ کر کے ایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائیگا۔ اس سلسے میں 29جنوری بروز جمعرات کو سکھر میں لاڑکانہ ڈویژن ،سکھر ڈویژن۔ 04فروری کو حیدرآبادمیں حیدرآباد ڈویژن ،میر پور خاص ڈویژن اور 05فروری جمعرات کو کراچی میں کراچی ڈویژن کے تمام مدارس کے ذمہ دارحضرات اور جے یوآئی عہدیداروں کے مشترکہ اجلاسات ہونگے ۔جس میں آئیندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائیگا۔