پاکستان میں ڈرگ فری سوسائٹی کا تصور افغانستان سے منسلک ہے ،خاور حنیف

منگل 27 جنوری 2015 17:10

ٓاسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء ) اینٹی نارکوٹیس فورس کے ڈائریکٹر جنرل خاور حنیف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈرگ فری سوسائٹی کا تصور افغانستان سے منسلک ہے ،افغانستان میں گزشتہ کئی سالوں سے آپریشن جاری ہیں منشیات کی پیداوار میں افغانستان پہلے نمبر پر ہے جس کے خاتمہ کے لیے بین اقوالامی تعاون درکار ہے ،پاکستان میں منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے ہسپتالوں کا قیام بین اقوالامی تعاون سے جلد عمل میں لایا جائے گا ،کے پی کے ،لاہور اور پنڈی میں ہسپتالوں کا قیام کے لیے پی سی ون تیار کرلیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جنوری 2015ء سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ اینٹی نارکوٹیس فورس کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اے این ایف منشیات کے عادی افراد کو منشیات سے نجات دلانے کیلئے چار مختلف سطحوں پر غور کررہی ہے جس میں پہلے نمبر پر فزیکل ٹرینگ ،ماہر نفسیات ،سوسائٹی بلڈنگ ٹرینگ اور آخر میں معاشی طو رپر مضبوط بنانا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں منشیات کے عادی افراد کا تعلق 20سے 30سال کے درمیان ہے جبکہ ا س حوالے سے اسکولز اور کالجز کی سطح پر تربیت اہم کردار ادا کرسکتی ہے ۔ پاکستان میں منشیات کی روک تھام کے لیے سب سے پہلے افغانستان میں منشیات کی پیداوار کو روکنا ہو گا ۔ پاکستان میں منشیات کا استعمال میں پنجاب ،کے پی کے ،کراچی زیادہ متاثر ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ منشیات کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی امداد نہیں مل رہی تاہم ہسپتالوں کے قیام کے لیے دو ممالک سے بات چیت جاری ہے جس کے تحت جلد تین بڑ ے شہروں میں ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا

متعلقہ عنوان :