اینگروفوڈز نے بعد از ٹیکس 889ملین منافع کا اعلان کردیا

منگل 27 جنوری 2015 18:57

اینگروفوڈز نے بعد از ٹیکس 889ملین منافع کا اعلان کردیا

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27جنوری۔2015ء) اینگرو فوڈز لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ادارے کی غیر معمولی شاندار کارکردگی اور بعد ازٹیکس منافع کا اعلان کیا ہے۔ 31 دسمبر کو اختتام پذیر سال میں اینگرو فوڈز نے889 ملین روپے کا منافع کمایا ہے جبکہ سال 2013 میں اینگرو کا منافع 211ملین روپے تھا۔ اینگرو فوڈز لمیٹڈ کی آمدن 2014 میں 43 بلین رہی جبکہ 2013 میں آمدن 37.9 بلین تھی اس طرح 14 فیصد گروتھ رہی یہ ادارے کی مسلسل ترقی کی ضمانت ہے۔

سال 2014 میں نمایاں بات اولپردودھ کی فروخت میں اضافہ رہی جس کی وجہ اولپربرانڈ میں سرمایہ کاری اور 2013 میں نئی منفرد پیکنگ کو متعارف کروانا تھا جس کا نتیجہ پچھلے سال کی فروخت کے بڑھنے کی شکل میں آیا۔ ترنگ 2014 کے پہلے حصے میں سخت مسابقتی ماحول کی وجہ سے مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرتا رہا تاہم دوسرے حصے میں قیمت کی پروموشن اور صارفین کے مطابق مارکیٹنگ کمپین کی بدولت ترنگ کی فروخت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور ترنگ 2014 کے آخری کوارٹر میں فروخت کے تاریخی والیوم سے آگے نکل گیا۔

(جاری ہے)

2014 میں مشروبات کی مارکیٹ میں دو نئی مصنوعات متعارف کروائی گیں اولپرلسی اور وائی فروٹر۔ اولپرلسی موسمی مشروب ہے جس کے ذریعے ایک نئی سیگمنٹ میں اینگرو نے اپنا مشروب متعارف کروایا ہے جبکہ وائی فروٹر بچوں کے مشروبات کے سیگمنٹ میں اینگرو کی انٹری ہے۔ ڈیری اور مشروبات سیگمنٹ 2014 میں 40 بلین روپے کا رہا اوراینگرو کی گروتھ 14 فیصد رہی۔

کمپنی کو اس سیگمنٹ کے ذریعے 1.711 ملین روپے کا منافع ہوا جس کی گروتھ 9 فیصد رہی۔ اینگرو کا 2014 میں آئس کریم کاروبار زبردست منافع بخش رہا۔ پوری آئس کریم انڈسٹری کی تقریبا آدھی گروتھ Omoreآئس کریم کی فروخت کی بدولت ممکن ہوئی۔ اس کامیابی کی وجہ فروخت میں اعلی کارکردگی، جدت اور قیمتوں پر منتخب نظر ثانی تھی۔ جدت کا فروخت میں اضافے میں کلیدی کردار رہا اور شاندارکارکردگی دکھانے والی مصنوعات میں ٹوٹی فروٹی اور فنٹیز رہیں۔

فروخت کے میدان میں امور نے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی اور فریزردئیے۔ ریٹیلرز پرچون کی دکانوں پر توجہ رکھی گئی اور نئے علاقوں میں کام کیا تاکہ فروخت کا دائرہ کار بڑھایا جاسکے۔ آئس کریم اور فروزن ڈیزرٹ سیگمنٹ کا ریونیو سال 2014 میں2.9 بلین کا رہا جو پچھلے سال کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہے۔ سیگمنٹ کے نقصانات بھی 320 ملین سے گھٹ کر 293 ملین ہوگئے۔

کمپنی کا نارا ڈیری فارم بھی غذائیت سے بھرپور اور عمدہ دودھ پیدا کرتا رہا۔ فارم فلوقت 33108 لیٹرروزانہ دودھ پیدا کررہا ہے جبکہ2013 میں 24874 تھی۔ جانوروں کی تعداد 4726 ہے جن میں 1942دودھ پیدا کرنے والی سائیکل کا حصہ ہیں۔ بہتر پروڈکشن کی بدولت نارا کے نقصانات میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ 2014 میں نقصانات کا تخمینہ 32 ملین لگایا گیا جبکہ 2013 میں 137 ملین تھا۔

سال 2014 میں بورڈ نے شمالی امریکا میں جاری آپریشن کا اسٹریٹجک جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ شمالی امریکا کے آپریشنز سے باہر نکلا جائے۔ تاکہ تمام تر توجہ مقامی آپریشنز پر رکھی جاسکے اور ان میں وسعت لائی جائے کیونکہ لوکل مارکیٹ میں بیشمار مواقع ہیں۔ اس کے نتیجہ میں ای ایف نیررلینڈزنے کینیڈین کمپنی کے ساتھ سیل پرچیز ایگریمنٹ کیا اور شمالی امریکا کے تمام آپریشنز کو بیچا جس میں ای ایف سی ایل بھی شامل ہے۔ فروخت کی ٹرانزیکشن 31 اکتوبر 2014 میں مکمل ہوئی۔ کینیڈین آپریشنز کے فروخت کے نتیجے میں 596 ملین روپے کی امپیرمنٹ چارج کمپنی کی فنانشل شیٹ میں آئی۔