پشاورہائی کورٹ نے فاٹا میں قبائلی کارخانوں سے بجلی بل میں اضافی ٹیکسز کی وصولی روک دی،عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ٹیسکو کو اضافی چارجز کی وصولی سے روک دیا ٹسیکو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا

منگل 27 جنوری 2015 20:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27جنوری۔2015ء) پشاور ہائی کورٹ نے قبائلی علاقوں (فاٹا) میں قائم مختلف کارخانوں پر بجلی کی مد میں تین اضافی چارجز عائد کرنے کے خلاف دائر درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ٹیسکو کو اضافی چارجز کی وصولی سے روک دیا اور ٹسیکو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔

(جاری ہے)

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے فاٹا کے مختلف کارخانوں کے مالکان خالد خان ،عجب ،حضرت بلال وغیرہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی تو عدالت کو بتا یا گیا کہ ٹیکسونے فاٹا میں کارخانوں کے بجلی بلوں میں تین اضافی چارجز لاگو کیے ہیں حالانکہ یہ اضافی چارجز قبائلی علاقوں فاٹا میں لاگو نہیں ہوتے کیونکہ فاٹا کی صنعتیں پہلے ہی متاثر ہیں عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور ٹیسکو کو اضافی چارجز کی وصولی سے روک دیا اور ٹیسکو کو نوٹو جاری کرکے جواب طلب کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :