یونان کے نئے وزیراعظم سِپراس نے اپنی کابینہ کا اعلان کر دیا

بدھ 28 جنوری 2015 12:20

ایتھنز(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) مالی مشکلات کے شکار ملک یونان کے نئے وزیراعظم الیکسِس سِپراس نے اپنی کابینہ کا اعلان کر دیا ہے۔ دریں اثناء عالمی مالیاتی ادارے نے نئی حکومت کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری رکھنے کا کہا ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق الیکسِس سپراس نے منصب وزراتِ عظمیٰ سنبھالنے کے ایک دِن بعد اپنی کابینہ کا اعلان کر دیا ہے۔

کابینہ میں سیریزا پارٹی کے سینئر رہنما یانِس دراگاساکِس کو نائب وزیراعظم بنایا گیا ہے۔ نئے وزیراعظم بھی ماہر اقتصادیات ہیں اور اْن کی ذمہ داریوں میں وزارت خزانہ سے منسلک تمام ذیلی وزارتوں کے امور کی نگرانی بھی ہے۔ وزیراعظم سِپراس کے قریبی مشیر اور ساتھی نِکوس پاپاس کو وزیر مملکت بنایا گیا ہے اور یہ وزیراعظم کے چیف آف اسٹاف کے مساوی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ امر اہم ہے کہ نئے نائب وزیراعظم دراگاساکِس یونان کو بیل آوٴٹ پیکج کے دائرے میں لانے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔یونان کی بائیں بازو کی مخلوط حکومت میں شامل قدامت پسند جماعت انڈیپینڈٹ گریک پارٹی (ANFL) کے سربراہ پانوس کامینوس کو وزارتِ دفاع کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ وزارتِ خزانہ کے لیے وزیراعظم نے معروف اکانومسٹ یانِس واراوٴ فاکس کو منتخب کیا ہے۔

واراوٴ فاکس کئی ملکوں کی یونیورسٹیوں میں اقتصادیات پڑھاتے رہے ہیں۔ ان ملکوں میں برطانیہ، امریکا، آسٹریلیا، سویڈن اور یونان شامل ہیں۔ وزیراعظم نے وزارتِ ترقیات، ماحولیات، داخلہ اور پبلک ورکس کے دائرے اور اختیار کو وسیع کر دیا ہے۔ اِس کے علاوہ کابینہ کے حجم کو بھی مختصر کر دیا ہے۔ یہ تعداد اْنیس سے کم کرتے ہوئے گیارہ کر دی گئی ہے۔

یورو زون کے وزرائے خزانہ کی کمیٹی کے سربراہ ولندیزی وزیر خزانہ ڑرْون ڈیشل بلْوم نے بتایا ہے کہ وہ اِسی جمعے کو یونان پہنچیں گے اور وہ ایتھنز میں نئے وزیراعظم الیکسِس سپراس سے ملاقات کریں گے۔ ڈیشل بلْوم کے مطابق یہ دورہ اور ملاقات ایک دوسرے کی آگہی کے لیے ہے۔ وہ یونان کی نئی حکومت کے وزیر خزانہ کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے۔ اِس سے قبل ہالینڈ کے وزیر خزانہ نے حکمران سیریزا پارٹی کے سینیئر لیڈر اور وزیر خزانہ یانِس واراوٴ فاکس سے پندرہ منٹ تک ٹیلی فون پر گفتگو بھی کی۔

گفتگو کے بعد ڈیشل بلْوم کا کہنا تھا کہ قرضوں کو معمولی رقم کے عوض ختم کرنے کو یورو زون میں حمایت حاصل ہونا بہت مشکل ہے۔ اِس کے علاوہ ڈچ وزیر خزانہ کے مطابق اگر سپراس حکومت قرضے کی شرائط پر عمل نہیں کرتی تو یورو زون میں اْس کی پوزیشن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔یونان میں بائیں بازو کی حکومت کے قائم ہونے کے بعد پہلی غیر ملکی شخصیت یورپی پارلیمنٹ کے سوشل ڈیموکریٹ سربراہ مارٹن شْلز ہیں، جو آئندہ جمعرات کو ایتھنز پہنچ رہے ہیں۔

اسی دوران انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے سپراس حکومت کو شاخِ زیتون پیش کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ یونان کی مالی امداد کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ عالمی مالیاتی ادارے کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ کا کہنا ہے کہ وہ نئی حکومت کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری رکھنا چاہتی ہیں۔تجزیہ کاروں کے مطابق اگر نئے وزیراعظم اپنے وعدوں کے مطابق عوام کو معمولی سا بھی ریلیف دینے میں کامیاب رہے تو معاشی چکی میں پسنے والے یونانیوں کے حالات تبدیل ہو جائیں گے

متعلقہ عنوان :