انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کا آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے بچوں کی انتہائی نگہداشت یونٹ کی توسیع کیلئے 20 کروڑ روپے عطیہ کا اعلان

بدھ 28 جنوری 2015 18:26

انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کا آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے بچوں کی انتہائی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) انگلش بسکٹس مینوفیکچررز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ای بی ایم) کی بھرپور معاونت سے آغا خان یونیورسٹی اسپتال (اے کے یو ایچ) میں بچوں کی انتہائی نگہداشت کے یونٹ (نیونیٹل انٹینسیو کیئر یونٹ۔ این آئی سی یو) کے توسیعی حصے کا افتتاح کیا گیا۔ اس یونٹ میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو ہنگامی صورت حال اوراسپتال میں داخلے کی صورت میں انتہائی نگہداشت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جہاں بچوں کے ماہرترین ڈاکٹرز موجود ہیں۔

آغا خان یونیورسٹی (اے کے یو) اور اے کے یو ایچ اس امر کے لیے کوشاں ہیں کہ تدریسی اور طبی سہولیات میں توسیع کے لیے نجی شعبے سے مالی معاونت حاصل کی جائے۔ اس سلسلے میں ای بی ایم نے پیش قدمی کرتے ہوئے اسٹیڈیم روڈ کیمپس میں موجود این آئی سی یو میں توسیع کے لیے 200 ملین (20 کروڑ) روپے کی امداد فراہم کی۔

(جاری ہے)

ای بی ایم کی چیئر پرسن ڈاکٹر زیلف منیر نے افتتاحی تقریب کے موقع پر کہا، ’نئے مہمان کی آمد کسی بھی خاندان کے لئے خوشی کا موقع ہوتا ہے تاہم قبل از وقت پیدائش کے موقع پر والدین کے لیے یہ پریشانی کا وقت ہوتا ہے کیونکہ بچے اور اس کے خاندان کو خاص طور پر تربیت یافتہ اسٹاف، خاص آلات اور خاص سمجھ بوجھ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اس کٹھن گھڑی کو احسن طریقے سے گزر سکیں۔

ہمیں مسرت ہے کہ ہم نے اس توسیعی اقدام کے لیے اے کے یو ایچ کو معاونت فراہم کی ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا، ’ ایک ادارے کی حیثیت سے ہمیں ہمیشہ اپنی سماجی ذمہ داری کا بھرپور احساس رہا ہے اور ہم سماجی بہبود کے اقدامات کو ادارتی سطح پر تقویت پہچانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔‘اے کے یو ایچ کے این آئی سی یو میں ہر سال 600 بچے داخل کئے جاتے ہیں جو اے کے یوایچ کے علاوہ دوسرے اسپتالوں سے بھی یہاں بھیجے جاتے ہیں۔

یہ بچے قبل از وقت پیدا ہوتے ہیں؛ ان کا وزن بے حد کم ہوتا ہے یا پھر وہ مختلف طبی پیچیدگیوں کے حامل ہوتے ہیں جن کے نتیجے میں انہیں مستقبل میں متعدد اعصابی اور نشوونما کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔این آئی سی یو کے لیول III کے لئے ای بی ایم کی راشدہ اور خاور بٹ نے عطیات فراہم کیے ہیں جس کے بعد انتہائی کم وزن کے حامل اور بیمار نوزائیدہ بچوں کو بہترین دیکھ بھال فراہم کی جا سکے گی۔

اس کے 4 وارڈز ہیں جن میں سے ہر ایک میں 5 انکیوبیٹرز موجود ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں 4 آئسولیشن رومزبھی ہیں جن میں سے 2 آئسولیشن رومز ایسے بچوں کے لئے ہیں جنھیں کوئی انفیکشن ہو جبکہ بقیہ 2 آئسولیشن رومز ایسے بچوں کے لیے ہیں جنھیں متعدی امراض لاحق ہوں۔ 9,000اسکوائر فٹ رقبے پر پھیلے ہوئے اس جدید ترین این آئی سی یو میں ان تمام سہولیات کی موجودگی زیادہ سے زیادہ بچوں کی دیکھ بھال میں معاون ثابت ہو گی۔

اے کے یو ایچ کے این آئی سی یو کمیشن گروپ کے چیئر ڈاکٹر محمد سہیل صلات نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے ای بی ایم کا شکریہ ادا کیا جن کی معاونت سے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لئے این آئی سی یو میں توسیع ممکن ہوئی۔ انہوں نے بتایا اس توسیع کے بعد این آئی سی یو میں بستروں اور نرسنگ اسٹاف کی تعداد دگنی ہونے کے باعث اے کے یو ایچ کو اپنے ہدف کے حصول میں آسانی ہو گی جس کا مقصد ہر سال ایسے 1000 سے زائد بچوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

اس مقصد کے لئے اے کے یو ایچ بچے اور اس کے خاندان کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید ترین ٹیکنالوجی متعارف کروائے گا۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے اے کے یو کے صدر فیروز رسول نے کہا، ’ہم ای بی ایم کی جانب سے اس خطیر رقم کے عطیے پر مشکور ہیں۔ ہم یونیورسٹی اسپتال کے لیے نجی شعبے کی جانب سے خاطر خواہ معاونت کے خواہاں ہیں اور یہ اس سلسلے کا پہلا تحفہ ہے۔ اس طرز کی معاونت کے ساتھ ہم پاکستان میں صحت عامہ کے شعبے میں مخصوص اور شدید نوعیت کے امراض کے علاج کے لیے اقدامات کر سکتے ہیں۔‘

متعلقہ عنوان :