جن جن علاقوں میں غیر قانونی ہائیڈرینٹ موجود ہوئے، ان کے چیف انجینئر کو ملوث قرار دیکر عہدے سے معطل کردیا جائیگا،شرجیل میمن

بدھ 28 جنوری 2015 21:56

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ شہر میں جن جن علاقوں میں غیر قانونی ہائیڈرینٹ موجود ہوئے، اس علاقے کے چیف انجینئر کو اس میں ملوث قرار دیتے ہوئے ان کو اس کے عہدے سے معطل کردیا جائے گا۔ شہر میں جہان جہاں بھی غیر قانونی ہائیڈرینٹ مسمار کئے گئے ہی اگر وہاں دوبارہ ہائیڈرینٹ تعمیر ہوئے تو اس کا ذمہ دار بھی متعلقہ علاقے کا چیف انجینئر ہوگا اور وہ اپنے عہدے پر نہ رہے گا۔

شہر میں ڈرینیج کا پانی سڑکوں پر کھڑا ہوا ہے اس کو فوری طور پر صاف کرایا جائے اور متعلقہ علاقے کا سپرنٹنڈنگ انجینئرز فوری طور پر سیوریج کی لائنوں کو صاف کروائے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ اپنی نگرانی میں فوری ایک انسپیکشن ٹیم تشکیل دیں اور وہ شہر بھر میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ اور سیوریج کے معاملات کو حل کروائیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپنے دفتر میں ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی اور واٹر بورڈ کے دیگر اعلیٰ افسران کے اجلاس کے دوران کیا۔

صوبائی وزیرشرجیل انعام میمن نے اس بات کا سختی سے نوٹس لیا کہ کئی علاقوں میں واٹر بورڈ اور رینجرز کی جانب سے مسمار کئے گئے ہیں وہاں دوبارہ یہ غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ تعمیر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر ایک انسپیکشن ٹیم تشکیل دی جائے وہ کراچی کے تمام علاقوں میں قائم غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ کو مسمار کرنے کے لئے متعلقہ علاقے کی پولیس اور رینجرز کی مدد سے ان کو مسمار کروائے۔

انہوں نے یہ بھی ہدایات دیں کہ جن جن علاقوں میں واٹر ہائیڈرینٹ مسمار کئے گئے ہیں اور وہ دوبارہ تعمیر ہوئے ہیں اس کی رپورٹ فوری طور پر انہیں فراہم کی جائے اور آئندہ اگر کسی بھی مسمار شدہ ہائیڈرینٹ کی دوبارہ تعمیر ہوئی تو متعلقہ علاقے کا چیف انجینئرکو معطل کردیا جائے۔ انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو یہ بھی ہدایات دیں کہ کراچی میں جن جن علاقوں میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرینٹ قائم ہیں ان علاقوں کے چیف انجینئرز کو اس می ملوث قرار دیتے ہوئے انہیں عطل کیا جائے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر نے متعدد الیکٹرونکس اور پرنٹ میڈیا پر شہر میں ڈرینیج کے حوالے سے آنے والی خبروں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایات دیں کہ فوری طور پر کراچی میں سیوریج کے نظام کو بہتر بنایا جائے اور جن جن علاقوں میں سڑکوں اور گلیوں میں سیوریج کا پانی بھرا ہوا ہے ان کو فوری طور پر صاف کروایا جائے اور مذکورہ علاقے کے سپرنٹنڈنگ انجینئرزکو پابند کیا جائے کہ وہ اس کی رپورٹ ایم ڈی کو پیش کرے۔

شرجیل انعام میمن نے ایم ڈی وار بورڈ کو واضح طور پر ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں دی گئی تمام ہدایات پر سختی سے پابندی کروائی جائے اور جو جو افسران و ملازمین غہر قانونی ہائیڈرینٹ سمیت کسی بھی غیر قانونی کاموں میں ملوث ہوں ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں فوری طور پر معطل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی بھی کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہریوں کی جانب سے کسی بھی شکایات کے بعد متعلقہ علاقے کے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :