صوبائی حکومت زبانی جمع خرچ کرنے کے بجائے عملی اقدامات کرے اورگنے کی 182روپے من خریدوفروخت کو یقینی بنائے،حافظ طاہرمجید

بدھ 28 جنوری 2015 23:27

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2015ء)امیرجماعت اسلامی ضلع حیدرآبادحافظ طاہرمجیدنے کہاہے کہ صوبائی حکومت زبانی جمع خرچ کرنے کے بجائے عملی اقدامات کرے اورگنے کی 182روپے من خریدوفروخت کو یقینی بنائے، وزیر اعلیٰ حکومت کی رٹ قائم کرنے کے بجائے شوگرمافیاسے درخواست کریں گے توکاشتکاروں کے مسائل کیسے حل ہوں گے۔ایک بیان میں حافظ طاہر مجید نے کہاکہ تین ماہ گزرگئے ہیں مگر کاشتکاروں گنے کی182 روپے من مقررہ قیمت سے محروم ہیں صوبے میں شوگرمافیااس قدرطاقت ورہوگئی ہے کہ صوبے کے وزیراعلیٰ کورِٹ آف دی گورنمنٹ قائم کرنے میں دشواری ہے یاپھر وزیراعلیٰ میں حکومت منوانے کی اہلیت ہی نہیں ہے پنجاب جس میں کرشنگ کاسیزن سندھ کے بعدشروع ہوتاتھاسندھ سے پہلے شروع ہوچکاہے اوروہاں گنے کی فی من قیمت بھی سندھ سے زیادہ ہے مگر سندھ حکومت کواپنے ہی مقررہ نرخ پر عمل درآمدکرنے میں ناکامی کاسامناہے ۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت کی نااہلی اورشوگرمل مافیاسے گٹھ جوڑنے سندھ کے ہاری کوبدحال کردیاہے اور زراعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کاشتکاروں کو ان کی فصلوں کی مقررہ قیمت نہیں دلا سکتی تو اسے اقتدارمیں رہنے کا حق بھی نہیں ہے، صوبائی حکومت اپنی ذمہ داریوں کو قبول کرے، کاشتکاروں کے گنے اور دیگر زرعی اجناس کی مقررہ قیمت پر لین دین یقینی بنائے تاکہ سندھ کا ہاری بدحالی سے بچ سکے۔