حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کے اقدامات کرے،راشد احمد صدیقی

جمعرات 29 جنوری 2015 17:16

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء)کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر راشد احمد صدیقی، آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کراچی میں ایکبارپھر ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ پر شدید تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنانے کے اقدامات کرے اور ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے دی جانے والی دوفروری کو ہڑتال کو ختم کرانے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ اپنا کرداراداکریں ۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ کراچی کی عوام اورتاجربرادری ایکبارپھر امن وامان کی مخدوش صورتحال کوبہتربنانے کے موثراقدامات کرے ۔انہوں نے کراچی کے ڈاکٹرز سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ صحت سے وا بستہ ادارے سرکاری اور نیم سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرزاورپیرامیڈیکل اسٹاف کی جانب سے احتجاج کے طورپر دوفروری کو ہڑتال سے عوام کو شدید پریشانی لاحق ہوگی لہذا عوام اورملک کے مفاد کومدنظررکھتے ہوئے ڈاکٹرز اپنے احتجاج کے لیے ہڑتال کوموخر کردیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ڈاکٹروں کی شناخت قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے حوالے سے جانی جاتی ہے لیکن ہمارے ملک اور خصوصاً کراچی میں اس معزز پیشہ کو اپنانے والے ڈاکٹروں کو نشانہ بناتے ہوئے شہید کیا جارہا ہے جس پر ڈاکٹروں سمیت تاجروں اور عوام میں شدید اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ کاٹی کے صدر راشد احمد صدیقی نے کہا کہ ڈاکٹر وں کی متواتر ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد عناصر کے خلاف تحفظ فراہم کرنے والے ادارے کاروائیوں کوتیز کرے اور دہشت گرد عناصروں کوسخت ترین سزادیتے ہوئے ڈاکٹروں کوتحفظ فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے موثر حکمت عملی مر تب کر کے ان واقعات میں ملوث افراد اور ٹارگٹ کلرز کو فوری کاروائی کرتے ہوئے گرفتار کریں اور ان کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر سخت سے سخت سزائیں دلانے میں اپنا کردار ادا کریں، تاکہ ملک میں جاری ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کو ختم کیا جاسکے اور ڈاکٹر اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی احسن طریقے سے جاری رکھتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کرسکیں۔

انہوں نے گورنر سندھ عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے اپیل کی کہ ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف 2 فروری کو ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشنز کی جانب سے دی جانے والی ہڑتال کوباہمی مشاور ت اور گفت و شنید کے ذریعے موخرکرانے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ اسپتالوں میں دور دراز سے آنے والے مریضوں کو فوری طبی امداد کا عمل جاری رہ سکے اور قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ ممکن ہوسکے ۔