میری جسمانی فٹنس بہترین ہے ، پاکستان کی نمائندگی کیلئے زیادہ سے زیادہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کا عرصہ لگے گا‘ محمد عامر

جمعرات 29 جنوری 2015 17:48

میری جسمانی فٹنس بہترین ہے ، پاکستان کی نمائندگی کیلئے زیادہ سے زیادہ ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) فاسٹ بالر محمد عامر نے کہا ہے کہ میں نے ٹریننگ جاری رکھی ہوئی تھی ،غیر رجسٹرڈ اور چھوٹے موٹے کلب کے میچز کھیلتا رہا ہوں لہٰذا میری جسمانی فٹنس بہترین ہے اور مجھے پاکستان کی نمائندگی کے لیے زیادہ سے زیادہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کا عرصہ لگے گا، اگر اس وقت مجھے کانٹی کرکٹ کی آفر ہو گی تو بھی میں اسے تسلیم نہیں کروں گا اور پاکستان کرکٹ کو ہی ترجیح دوں گا۔

آئی سی سی کی طرف سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملنے کے بعد لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد عامر نے سابق کھلاڑیوں کی جانب سے کرکٹ میں واپسی پر کی جانے والی تنقید کے حوالے سے کہا کہ جب میں کھیل رہا تھا تو اس وقت بھی لوگ تنقید کرتے تھے اور اب بھی کریں گے لہٰذا ایسے لوگ ہوتے ہیں جو تنقید کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

مجھے اپنی کارکردگی اور فٹنس پر توجہ مرکوز رکھنی ہے، کون کیا کہہ رہا ہے یہ اس کا ذاتی فعل ہے، آخر میں مجھے اپنی کارکردگی کو دیکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متعدد کھلاڑی ایسے بھی ہیں جو یہ کہہ رہے ہیں کہ عامر کو کھیلنا چاہیے، ان میں شین واٹسن، مائیکل ایتھرٹن، مائیکل ہولڈنگ، عمران خان، وسیم اکرم، شعیب اختر اور سارو گنگولی ہیں۔محمد عامر نے آئی سی سی کی طرف سے پابندی ہٹنے کو اپنے لیے نیا آغاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آپ کو مجھ میں ایک بہتر کرکٹر اور بہتر انسان بھی دکھائی دے گا اور اچھی چیزیں دیکھنے کو ملیں گی۔

اس موقع پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری ٹیم میں واپسی کے مخالفین کی تعداد انتہائی کم ہے لیکن اسکے مقابلے میں بہت سے کرکٹر زمیرے حامی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر اس وقت مجھے کانٹی کرکٹ کی آفر ہو گی تو بھی میں اسے تسلیم نہیں کروں گا اور پاکستان کرکٹ کو ہی ترجیح دوں گا۔فاسٹ بالر نے کہا کہ میں نے کوئی نئی گیند ایجاد نہیں کی، میرے پاس ان سوئنگ بھی تھی اور آؤٹ سوئنگ بھی جبکہ یہ تیسری اور چوتھی ایجاد کرنے کی باتیں بے بنیاد ہوتی ہیں اور اصل چیز کرکٹ کی بنیاد پر فوکس ہونا ہے۔

عامر نے ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے جانے والی پاکستانی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت قوم ہمیں اپنی ٹیم کے لیے دعا کرنی چاہیے اور سپورٹ کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ عامر نے 2010ء میں پابندی لگنے سے قبل 14ٹیسٹ اور 15ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائدنگی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 76 وکٹیں حاصل کیں۔

متعلقہ عنوان :