ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا ہوگا، سعودی شاہ سلمان

جمعرات 29 جنوری 2015 20:26

ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا ہوگا، سعودی شاہ سلمان

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29جنوری۔2015ء) امریکی صدر اوباما اور سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایرانی جوہری پروگرام، توانائی بحران ،دوطرفہ تعلقات ،مشرق وسطیٰ کی صورت حال ،عرب، اسرائیلی تنازعے اور باہمی دلچسپی کے مختلف علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس ملاقات کے بعد سعودی عرب کے شاہی دیوان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ سلمان نے صدر اوباما پر عرب اسرائیل تنازعے کے حل کی ضرورت و اہمیت پر زور دیا ہے۔

دونوں رہنمائوں نے یمن اور شام میں جاری بحرانوں اور ان کے تناظر میں ایران کے کردار پر بھی بات چیت کی ۔ملاقات میں موجود ایک سینئر امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ شاہسلمان نے ایک بار پھر اس سعودی موقف کو دہرایا کہ ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا ہوگا۔

(جاری ہے)

امریکی عہدے دار کے مطابق سعودی شاہ نے امریکی سربراہی میں ایران کے جوہری پروگرام پر ہونے والے مذاکرات پر کوئی تحفظات ظاہر نہیں کیے۔

شاہ سلمان نے امریکی صدر سے ملاقات کے دوران اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ سعودی عرب توانائی کی اپنی موجودہ پالیسی جاری رکھے گا۔ دونوں رہنمائوں نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے حوالےسے بھی بات چیت کی۔ قبل ازیں امریکی صدر براک اوباما اپنا دورہ بھارت مختصر کرکے منگل کی سہ پہر اپنی اہلیہ مشعل اوباما اور اعلیٰ سطح کے کثیر جماعتی 30رکنی وفد کے ہمراہ شاہ عبداللہ کے انتقال پر تعزیت کیلئے ریاض پہنچے تھے ۔

اوباما کو منگل کے روز اپنی اہلیہ کے ہمراہ آگرہ میں تاج محل کی سیر کرنا تھی۔ واضح رہے کہ اوباما واحد امریکی صدر ہیں جنہوں نے دو مرتبہ بھارت کا دورہ کیا۔ انہوں نے اپنے دورے میں بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنانے کیلئے تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی جس کی مخالفت پاکستان کی جانب سے کی گئی۔

متعلقہ عنوان :