سندھ ہائی کورٹ، آشنا کی مدد سے والدین اور بھائی کوقتل کرنیوالی مجرمہ اسماء نواب کی سزائے موت کے خلاف اپیل مستردکردی گئی

جمعرات 29 جنوری 2015 21:33

سندھ ہائی کورٹ، آشنا کی مدد سے والدین اور بھائی کوقتل کرنیوالی مجرمہ ..

کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء ) سندھ ہائی کورٹ نے15سال بعد آشنا کی مدد سے والدین اور بھائی کوقتل کرنے والی مجرمہ اسما نواب کی سزائے موت کے خلاف اپیل مستردی۔سندھ ہا ئی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دور رکنی بینچ نے جمعرات کو فیصلہ سناتے ہو ئے والدین کے قتل میں سزا موت کی سزا پانے والی مجرمہ سمیت دو ساتھیوں کی سزاوں کے خلاف اپیلیں مستر د کردیں۔

اسما نواب نے اپنے آشانہ فرحان، جاوید اور وسیم کی مدد سے اپنے والد نواب حسین،والدہ ابرار بیگم اور25سالہ بھائی فہیم کو30دسمبر1998کو قتل کردیا تھا ۔جس پر شواہد اور گواہان کے بیانات کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اسما ،فرحان اور جاوید کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ ان کے ساتھ وسیم کو ڈکیتی کے الزام میں 10 سال کی سزا سنائی تھی ملزمان نے سزاوں کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جہان جسٹس علی سائیں ڈنو اور جسٹس رانا شمیم پر مشتمل بنچ نے الگ الگ فیصلہ دیا جسٹس سائیں علی ڈنو نے ملزمان کو بری جبکہ جسٹس رانا شمیم نے ملزمان کی سزا برقرار رکھی تھی متنازعہ فیصلے کے باعث چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کیس ریفری جج عبدالرسول میمن کو منتقل کردیا تھا۔

(جاری ہے)

عدالت نے تین ماہ قبل مقدمے دوبارہ سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کیا تھا جمعرات کو جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے سزاوں کو برقرار رکھاجبکہ مجرم وسیم اپنی دس سال سزا مکمل کر کے رہا ہو چکا ہے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد مجرمہ اسما نواب کے وکیل جاوید چھتاری ایڈوکیٹ کا کہنا ہے وہ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

متعلقہ عنوان :