قائمہ کمیٹیوں کو شواہد اور دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کرنے والے افراد کو سزا دینے کیلئے قانون بنایا جانا چاہیے ، قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور

جمعرات 29 جنوری 2015 21:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے کہا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کو شواہد اور دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کرنے والے افراد کو سزا دینے کیلئے قانون بنایا جانا چاہیے قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین میاں عبدالمنان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔جلاس میں ارکان قومی اسمبلی سردار عاشق حسین گوپانگ، ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلا، شیخ محمد اکرم، رشید احمد خان، چوہدری سلمان حنیف خان، بیگم بیلم حسنین، شاہدہ رحمانی، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، سلیم رحمن، سید عیسیٰ نوری اور شاہجہاں منیر مانگیرو اور وزارت پارلیمانی امور کے سینئر افسران نے شرکت کی اجلاس میں پارلیمنٹ کے استحقاق، کسٹڈی کے دوران سیشن میں شرکت اور ارکان کو حاصل دیگر استثنات کے حوالے سے آئینی تقاضوں اور سینیٹر اعتزاز احسن کی رائے سے ذیلی کمیٹی کی کنوینئر ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کمیٹی کو آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی و سینیٹ کے سپیکر و ڈپٹی سپیکر، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین اور ارکان پارلیمنٹ کی مراعات سے متعلق قانون سازی کے لئے قائم ذیلی کمیٹی کی کنوینئر ڈاکٹر نفیسہ شاہ کی رپورٹ پر غور کیا گیا۔ انہوں نے 1963ء کا قانون ارکان پارلیمنٹ کو سول و ریونیو عدالتوں میں اجلاس سے 14 دن پہلے اور 14 دن بعد پیش ہونے سے مستثنیٰ قرار دیتا ہے تاہم اسے شرعی عدالت نے ختم کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی یا سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کو شواہد اور دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کرنے والے افراد کو سزا دینے کیلئے قانون بنایا جانا چاہیے۔ اجلاس میں اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا کہ قواعد و ضوابط و استحقاقات سے متعلق قائمہ کمیٹیوں کا ایک مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے جس میں ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔