سکھر ،تنظیم پاکستانی کے سربراہ ڈاکٹر سعید احمد اعوان کا پی ٹی اے کی جانب سے بائیو میٹرک سسٹم کے باعث فرنچائیز عملے کی جانب سے صارفین کو درپیش ،مشکلات اور شناختی کارڈ پر انگوٹھے کے نشان واضع نہ ہونے پر دوبارہ شناختی کارڈ بنوانے والے عمل پر گہری تشویش کا اظہار

جمعرات 29 جنوری 2015 23:03

سکھر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) تنظیم پاکستانی کے سربراہ ڈاکٹر سعید احمد اعوان نے وزرات داخلہ اور پاکستان ٹیلی کمونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) کی جانب سے ممکنہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر سم تصدیقی عمل (بائیو میٹرک سسٹم) کے باعث فرنچائیز عملے کی جانب سے صارفین کو درپیش مشکلات اور شناختی کارڈ پر انگوٹھے کے نشان واضع نہ ہونے پر دوبارہ شناختی کارڈ بنوانے والے عمل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیو میٹرک سسٹم عوام کیلئے درد سر بنتا جا رہا ہے نجی سیلولیر کمپنیاں صارفین کو کسی قسم کی سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہیں لوگ گھنٹوں لائن میں کھڑے ہونے کے بعد بھی سیم تصدیق نہیں کر اسکتے الٹا رہی سہی کسر نادرا نے پوری کر دی ہے سم تصدیقی عمل (بائیو میٹرک سسٹم ) کیلئے فرنچائیز پہنچنے والے صارفین کے شناختی کارڈ پر لگے انگوٹھے کے نشان واضع نہ ہونے پر انہیں عملہ نئے شناختی کارڑ بنوانے کا مشورہ دیتا ہے کہ دوبارہ شناختی کارڈ بنوایا جائے تو سم تصدیق کی جائیگی جب کہ شناختی کارڈ کی میعاد 2015 سے 2018تک ہو انگوٹھا تصدیق نہ ہونے پر اب انہیں نیا شناختی کارڈ بنوانا پڑیگا جس کی فیس تین سو روپے ہے ایک جگہ سم تصدیقی عمل نے پریشان کیا ہوا ہے دوسری جانب شناختی کارڈ بھی عوام کیلئے عذاب بن گیا ہے انہوں نے وزارعت داخلہ ، پی ٹی اے اور نادرا کے بالا حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ سم تصدیقی عمل کوآسان بنایا جائے تاکہ صارفین کو سم اور شناختی کارڈ دوبارہ بنوانے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے

متعلقہ عنوان :