میں نے آج تک کارکنوں کو حب الوطنی کا درس دیا ہے مگر اسی طرح مہاجروں کی لاشیں گرائی جاتی رہیں تو رد عمل بھی آسکتا ہے ،الطاف حسین ،

جب میں نے کراچی میں طالبانائزیشن کی بات تو میری مخالفت کی گئی، وزیراعلی سندھ اور ان کے وزرا نے میری باتوں کو رد کردیا، ایسا معاشرہ چاہتا ہوں جہاں سب کو برابر کے حقوق ملیں کیونکہ ہم نے ہمیشہ محبت اور امن کا درس دیا ہمیں قتل و غارت گردی اور دہشت گردی سے نفرت ہے، آصف زرداری پر جب بھی برا وقت آیا تو پیپلزپارٹی کی قیادت بلوں میں گھس گئی لیکن صرف میں نے برے وقت میں ان کا ساتھ دیا جب کہ آصف زرداری نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے لیاری میں پیپلز امن کمیٹی بنا کر ہمیں اس کا صلہ دیا، مہاجروں نے قیام پاکستان میں ہراول دستے کاکرداراداکیا،مہاجروں نے30لاکھ جانوں کانذرانہ پیش کیا۔ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر جمع ہونے والے کارکنوں سے خطاب

جمعرات 29 جنوری 2015 23:19

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم)کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں نے آج تک کا رکنوں کو حب الوطنی کا درس دیا ہے مگر اسی طرح مہاجروں کی لاشیں گرائی جاتی رہیں تو رد عمل بھی آسکتا ہے۔مہاجروں کوقیام پاکستان کے بعد سے قبول ہی نہیں کیا گیا،مہاجروں نے قیام پاکستان میں ہراول دستے کاکرداراداکیا،مہاجروں نے30لاکھ جانوں کانذرانہ پیش کیا۔

آصف زرداری پر جب بھی برا وقت آیا تو پیپلزپارٹی کی قیادت بلوں میں گھس گئی لیکن صرف میں نے برے وقت میں ان کا ساتھ دیا جب کہ آصف زرداری نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے لیاری میں پیپلز امن کمیٹی بنا کر ہمیں اس کا صلہ دیا۔ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر جمع ہونے والے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ 1964میں انتخابات ہوئے، ایک طرف محترمہ فاطمہ جناح اوردوسری طرف ایوب خان تھے،مہاجروں نے محترمہ فاطمہ جناح کا ساتھ دیا تھا،پٹھانوں کے قتل کاالزام متحدہ قومی موومنٹ پر لگایا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مہاجروں نے کوٹاسسٹم کے نفاذ کے بعد پیپلزپارٹی کیخلاف کوئی مہم نہیں چلائی،سندھ میں 10سال کیلیے کوٹاسسٹم نافذ کردیا گیا،ایک دورتھا جب لاڑکانہ لوکل کونسل کا میئر مہاجروں کا اردو بولنے والا ہوتا تھا،مارمارکراندرون سندھ مہاجروں سے خالی کرالیا گیا، لاڑکانہ میں مہاجروں کی کثیرآبادی تھی، اب وہاں ایک بھی مہاجرنہیں ہے،مہاجروں نے کبھی سندھی آبادی پرحملے نہیں کیے، 1983تک 10سال کے لیے نافذ کیا گیا کوٹا سسٹم آج تک جاری ہے، مہاجروں کو تعلیم اور نوکری کا حق نہ ملنے پر11جون 1978کو اے پی ایم ایس او بنائی،اے پی ایم ایس او نے پہلا جلسہ 8اگست 1986کو نشترپارک میں کیا،حیدرآباد مارکیٹ چوک پر فائرنگ سے ایم کیو ایم کے 6کارکن شہید ہوئے، 30اکتوبر 1986کوحیدرآباد جلسے سے پہلے سہراب گوٹھ میں کارکنوں پر فائرنگ کرائی گئی،حیدرآباد جلسے کے بعد روانہ ہوا تو گھگھر پھاٹک کے قریب مجھے گرفتار کر لیا گیا،1988میں پیپلزپارٹی سے اتحاد کیا لیکن اس میں بھی کارکنان کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پکاقلعہ جلسے میں کارکنوں کی شہادت کاذکرتک نہیں کیاکہ کہیں آگ نہ پھیل جائے،1990میں نوازشریف سے اتحاد کیا اور انہوں نے بھی وعدے کیے، کوئی غریب اقتدار تو کیا انتخاب لڑہی نہیں سکتا،مجھے بریف کیس دیا گیا جس پر میں نے کہا کہ یہ پیسہ واپس لے جاؤ،میں نے کہا کہ میں اس مٹی سے نہیں بنا جو اپنے ضمیر کا سودا کرتا ہو، ایم کیوایم کے غریب عوام کاجب پیغام پھیلنے لگاتووفودہمارے پاس آنے لگے۔

انہوں نے کہا کہ 30ستمبر 1988کو شام ساڑھے 5بجے 10گاڑیاں حیدرآباد میں داخل ہوئیں اور گولیاں چلاکر 200سے زائد افراد کو شہیدکردیا گیا،14دسمبر1986کو جیل میں تھا جب قصبہ علیگڑھ میں بچوں اور بچیوں کو مارا گیا،پولیس کی سرپرستی میں مظالم ڈھائے گئے،ولی خان کو ایم کیو ایم سے متعلق غلط باتیں بتائی گئیں،یہ کہاگیاکہ ایم کیوایم پٹھانوں کی دشمن ہے،میں نے ولی خان کوجیل سے خط بھجواکرسازش سے آگاہ کیا، میرے خط کے بعداجمل خٹک اورغلام احمدبلور نائن زیرو آئے اور پٹھان مہاجروں کا ملاپ ہوگیا۔

الطاف حسین نے کہا کہ جب میں نے کراچی میں طالبانائزیشن کی بات تو میری مخالفت کی گئی، وزیراعلی سندھ اور ان کے وزرا نے میری باتوں کو رد کردیا۔قائد ایم کیوایم نے کہا کہ آصف زرداری پر جب بھی برا وقت آیا تو پیپلزپارٹی کی قیادت بلوں میں گھس گئی لیکن صرف میں نے برے وقت میں ان کا ساتھ دیا جب کہ آصف زرداری نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے لیاری میں پیپلز امن کمیٹی بنا کر ہمیں اس کا صلہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ مہاجروں کو بسوں سے اتار کر مارا گیا اور انہیں بری طرح تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا،مہاجروں کے گلے کاٹ کر ان کے سروں سے فٹبال کھلی گئی، میں نے ہمیشہ کارکنوں کو حب الوطنی کا درس دیا ہے مگر اسی طرح مہاجروں کی لاشیں گرائی جاتی رہیں تو رد عمل بھی آسکتا ہے۔الطاف حسین نے کہا کہ ایسا معاشرہ چاہتا ہوں جہاں سب کو برابر کے حقوق ملیں کیونکہ ہم نے ہمیشہ محبت اور امن کا درس دیا ہمیں قتل و غارت گردی اور دہشت گردی سے نفرت ہے اس لیے نہیں چاہتے کہ کسی بے گناہ کا مزید خون بہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کارکنوں کا قتل عام نہ رکا تو کل آخری خطاب کرکے ایم کیوایم سے تعلق ختم کردوں گا۔ میں نے آج تک کارکنوں کو حب الوطنی کا درس دیا ہے،اگراسی طرح لاشیں گرتی رہیں توردعمل بھی آسکتاہے،کچھ لوگ کہتے رہے کہ ایم کیوایم بہت اچھی ہے لیکن مائنس الطاف حسین کے ساتھ۔اس بات پر ایم کیوایم کیکارکنوں الطاف الطاف رہبررہبرالطاف ہمارارہبر کے نعرے لگائے۔