متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن سہیل احمد کے اغواء اور قتل کی مذمت کرتے ہیں ، پاسبان

جمعرات 29 جنوری 2015 23:28

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2015ء) پاسبان کراچی کے صدرشیخ محمد شکیل نے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن سہیل احمد کے اغواء اور بعد ازاں قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماورائے قانون اقدامات سے شہر میں امن قائم نہیں کیا جاسکتا اور شہریوں کے اغواء کے بعد لاشیں ملنے کا سلسلہ شہر میں جنگل کے قانون کے نفاذ کی عکاسی کرتا ہے۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ پاسبان ہیلپ لائن سے گورنر وزیراعلیٰ سندھ، ڈی رینجرز،کراچی انتظامیہ ، آئی جی سندھ و ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی اور دیگر اعلیٰ حکام کو شہریوں کے ساتھ ناانصافیوں کی لاتعداد شکایات درج کرائی جاچکی ہیں۔

الآصف اسکوائرسہراب گوٹھ کے نوجوان تاجرسنت اللہ اور اکبر کو DSP سہراب گوٹھ قمراورچوکی انچارج ندیم سرور 9 دسمبر 2014 ء کو سینکڑوں افراد کے سامنے اٹھاکر لے گئے اور تمام اعلیٰ حکام کو اس معاملے سے آگاہ کرنے کے باوجود پولیس اس کی گرفتاری ظاہر نہیں کررہی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ تھانہ عوامی کالونی کے سامنے سے کورنگی کے عبداللہ شیری نامی نوجوان کو 3 جنوری 2015ء کو رات 12 بجے رینجرز اٹھاکر لے گئی جوکہ اب تک لاپتہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت کا کارکن ہونا کوئی جرم نہیں اگر کوئی عام شہری یا کسی جماعت کا رکن کسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث ہوتو اسے عدالت میں پیش کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے اوراسے آئین میں حاصل حقوق کے مطابق اپنا دفاع کرنے کی مکمل آزادی دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہری کے لاپتہ ہونے کے بعدبازیاب کرانے کی ذمہ داری سے حکومت، انتظامیہ ، پولیس و دیگر سیکوریٹی ادارے انکار نہیں کرسکتے ہیں۔ حکومت نے چند کالے قوانین کو نافذ کرکے بدعنوان انتظامیہ اور پولیس کو جو ماورائے آئین و قانون اختیارات دئیے ہیں اس کے نتیجے میں عام اور بے گناہ شہری غیرمحفوظ ہوگئے ہیں جس کی ذمہ داری پارلیمنٹ موجود تمام سیاسی جماعتوں پر بھی عائد ہوتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :