سابق وفاقی ٹیکس محتسب شعیب سڈل کا ریٹائر کے باوجود سرکاری رہائش گاہ پر قبضہ برقرار

جمعہ 30 جنوری 2015 13:26

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء )سابق وفاقی ٹیکس محتسب شعیب سڈل نے ریٹائر ہونے کے بعد ایک سال گزارنے کے باوجود سرکاری رہائش گاہ پر قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے ۔ وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کوشش کے باوجود شعیب سڈل سے سرکاری رہائش کا قبضہ واپس نہیں لے سکی ہے ۔سابق وفاقی ٹیکس محتسب ریٹائرمنٹ کے بعد چھ ماہ تک اس گھر میں رہنے کے حقدار تھے لیکن انہیں ریٹائرمنٹ کے بعد ایک سال سے زائد کاعرصہ ہوچکا ہے لیکن وہ فی الحال یہ سرکاری رہائش چھوڑنے کیلئے تیار نہیں ہیں ۔

مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا فضل الرحمان شعیب سڈل سے سرکاری رہائش گاہ واگزار کروانے میں رکاوٹ ہیں کیونکہ سٹیٹ آفس کا شعبہ انفورسمنٹ جب بھی پرتعیش سرکاری رہائش گاہ خالی کروانے کیلئے گیا تو مولانا فضل الرحمان کی مبینہ مداخلت پر انفورسمنٹ کے عملے کو واپس بلا لیا گیا اس حوالے سے وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کے اعلیٰ عہدیدار سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سرکاری مکانات پر کئی اہم لوگ قابض ہیں ہم اپنی کوشش کرتے رہتے ہیں قبضہ مل جائے تو اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اور اگر کسی اتھارٹی کا فون آجائے تو خالی لوٹ آتے ہیں ہم یہ معاملات قائمہ کمیٹیوں کو بھی بتا چکے ہیں مگر بااثر لوگوں کیخلاف ہم کچھ نہیں کرپاتے ۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے شعیب سڈل سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے وزارت ہاؤسنگ و تعمیرات کو تحریری طور پر لکھ کر دے دیا تھا کہ مجھے کچھ سکیورٹی مسائل ہیں اس لئے میں فوری طور پر یہ گھر نہیں چھوڑ سکتا لہذا مجھے کچھ عرصہ ادھر ہی رہنے کی اجازت دی جائے اور میرے ساتھ اس کا مناسب کرایہ طے کرلیا جائے ۔ وزارت ہاؤسنگ مجھے جو کرایہ ادا کرنے کیلئے کہی گی وہ میں کردونگا ۔

واضح رہے کہ مکانات کی الاٹمنٹ سے متعلق قانون کے مطابق کوئی بھی سرکاری ملازم ریٹائرمنٹ کے بعد صرف چھ ماہ تک سرکاری رہائش اپنے زیر استعمال رکھ سکتا ہے لیکن اسٹیٹ آفس ایسے ملازمین جو گمنام اور لاوارث سمجھے جاتے ہیں مقررہ مدت پوری ہوتے ہی ان کا سامان اٹھا کر سڑک پر پھینک دیتا ہے اور جو بااثر لوگ ہیں وہ سٹیٹ آفس کے اہلکاروں کو اپنی گلی سے بھی نہیں گزرنے دیتے ۔

چند روز پہلے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت کے چھ سو مکانات پر پولیس اہلکاروں نے قبضہ جما رکھا ہے اور اسٹیٹ آفس کا شعبہ انفورسمنٹ ان سے قبضہ چھڑانے میں کئی سالوں سے ناکام چلا آرہا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شعیب سڈل بھی پولیس کے ایک اعلیٰ آفیسر رہ چکے ہیں اور ان کی شناخت ایک فرض شناس اور قانون کی عملداری کرنے والے پولیس آفیسر کے طور پر رہی ہے مگر ریٹائرمنٹ کے چھ ماہ بعد ہی کریمنالوجی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹر شعیب سڈل خود بھی قانون کی پامالی کا حصہ بن چکے ہیں