جی ایس پی پلس کی وجہ سے یورپین یونین کو پاکستان کی مجموعی برآمدات میں 18 جبکہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 21 فیصد اضافہ

جمعہ 30 جنوری 2015 14:24

جی ایس پی پلس کی وجہ سے یورپین یونین کو پاکستان کی مجموعی برآمدات میں ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) جی ایس پی پلس کی وجہ سے گذشتہ سال یورپین یونین کو پاکستان کی مجموعی برآمدات میں 18 جبکہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 21 فیصد اضافہ ہو ا ہے۔ جبکہ رواں سال اسے دوگنا کرنے کیلئے انتھک محنت کی ضرورت ہے ۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر رضوان اشرف نے چیمبر میں جی ایس پی پلس کے حوالے سے منعقد ہونے والے سیمینارسے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ توانائی بحران اورری فنڈ کلیمزکی عدم ادائیگی سمیت دیگر مسائل کے باوجود یورپین ممالک کیلئے برآمدات کا بڑھنا ہمارے برآمدکندگان کی اعلیٰ کاروباری صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیوٹیوں میں کمی کا تما م تر فائدہ یورپی درآمدکندگان کو پہنچتا ہے جبکہ اسکے برعکس پاکستانی برآمدکندگان کو 27کنوینشنز کی پابندی سے انکی کاسٹ آف ڈوئنگ بز نس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ایسے انتظامات کئے جانے چاہئے جنکی وجہ سے یورپی برآمدکندگان کے منافع کا کچھ حصہ پاکستانی برآمدکندگان کو بھی مل سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ابھی تک چھوٹے اور درمیانے برآمدکندگان اپنی مجبوریوں کا وجہ سے جی ایس پی پلس کی سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکے تاہم فیصل آباد چیمبر میں انکی راہنمائی کیلئے جی ایس پی پلس سیل قائم کر نے کے علاوہ انکی آگاہی کیلئے مختلف معاملات پر ورکشاپس اور سیمینار کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے ڈائینگ، پروسیسنگ اور پرنٹنگ یونٹوں کا سب سے بڑا مسئلہ گندے پانی کی نکاسی کا تھا جسکے لئے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے فیصل آباد کے گندے پانی کی ٹریٹمنٹ کیلئے منصوبے کی منظوری دیدی ہے۔ اس منصوبے پر فرانس کی مدد سے عمل ہو گا اور توقع ہے کہ اسکے ذریعے ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے صنعتوں اور خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجہ کی صنعتوں کا بہت بڑا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

صدر نے فیصل آباد چیمبر کی جی ایس پی کمیٹی کی خدمات کو بھی سراہا اور کہا کہ اس کمیٹی نے لوگوں کی آگاہی کیلئے بہترین کام کیا ہے اور اس سلسلہ کو آئندہ بھی جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے وزارت کامرس کی طرف سے قائم کیے جانے والے ٹریڈ ایمپلی منٹیشن سیل (TIC) کے قیام کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس کے ذریعے برآمد کندگان کی طرف سے متعلقہ کنوینشنز کی کمپلائنس کے ذریعے پائیدار بنیادوں پر برآمدات کو جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔

اس سے قبل انٹر نیشنل ٹریڈ سنٹر کے ٹریڈ پالیسی بارے پروگرام آفیسر محمد اویس خان نے جی ایس پی پلس کے حوالے سے جامع پریذنٹیشن دی اور بتایا کہ یورپین یونین کو پاکستانی برآمدات کا زیادہ حصہ ٹیکسٹائل پر مشتمل ہے حالانکہ جی ایس پی پلس کی رعایت دیگر شعبوں کو بھی حاصل ہیں انہوں نے یہ بات زور دیکر کہا کہ پاکستان کو ٹیکسٹائل کے علاوہ زراعت اور فشریز سمیت دیگر اشیاء کی برآمدات میں بھی آضافہ کرنا چاہیے جن کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل پنجاب شہزاد حسین رانا نے کہا کہ ہم ابھی تک جی ایس پی پلس سے یورپی طرح استفادہ نہیں کر رہے اس سلسلہ میں برآمدکندگان کی آگاہی کے علاوہ لیبر کی استعدادکار بڑھانے کے پروگرام بھی شروع کئے جارہے ہیں جن سے برآمدی مال کے معیار اور کوالٹی میں بہتری آئے گی۔فیصل آباد چیمبر کی جی ایس پی کمیٹی کے چیئرمین محمد اسحاق نے بتایا کہ جی ایس پی پلس کے 97 چیپٹر ہیں جن میں سے پاکستان صرف 32کیلئے برآمدات کر رہا ہے ان میں سے بھی 14 چیپٹر ٹیکسٹائل سے متعلق ہیں انہوں نے بھی برآمدات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ نئے برآمدی شعبوں کی نشاندہی اور ان میں برآمدات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کی ڈائریکٹر جنرل مسز انجم اسد امین نے اس سیمینار کی افادیت پر روشنی ڈالی اور اس میں فیصل آباد کے لوگوں کی بھرپور شرکت پر انکاشکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :