اسلام آباد ،افسران کی بیگمات کا جھگڑا‘ چالان ایک سال بعد داخل‘ ڈپٹی کمشنر کی بیوی کے خلاف وارنٹ جاری

جمعہ 30 جنوری 2015 14:35

اسلام آباد ،افسران کی بیگمات کا جھگڑا‘ چالان ایک سال بعد داخل‘ ڈپٹی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) اسلا م آ با د ہائی کورٹ کی ہدایت پر ویمن پولیس اسٹیشن کے تفتیشی افسر نے ایک سال کے بعد خواتین جھگڑا کیس کا چالان پیش کر دیا ۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہ چالان 15 دنوں کے اندر پیش کیا جانا تھا تاہم اس کی پیشی میں ایک سال لگ گیا۔ یہ کیس 2 افسران کی بیویوں کے جھگڑے سے متعلق تھا تنازعہ میں اسلام آباد مجسٹریٹ کی بیوی غزل گیلانی اور ڈپٹی کمشنر ہنزہ نگر گلگت بلتستان کی بیوی صائمہ خان شامل تھیں۔

درخواستگزار غزل گیلانی نے وویمن پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او‘ ایس ایس پی اسلام آباد اور سب انسپکٹر نایاب حسین گردیزی کی جانب سے گزشتہ سال اپریل میں صائمہ خان غزل گیلانی کے گھر داخل ہوئی اور اسے زدو کوب کیا انکی موکلہ نے صائمہ خان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تاہم بعدازاں صائمہ خان نے ویمن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی جس میں انہوں نے کہانی کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا اور غزل پر الزام لگایا کہ اس نے اسے مارا دونوں خواتین کے خلاف ایف آئی ار کا اندراج کرایا گیا ہے جسے منظور کر لیا گیا درخواست گزار کے مطابق صائمہ خان نے بھی ضمانت کی درخواست دی تھی جسے رد کر دیا گیا تھا اور اب وہ مفرور ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے صائمہ خان کے خاوند کے اثر و رسوخ کے باعث نہ تو منصفانہ تفتیش شروع کی اور نہ ہی ملزم کو گرفتار کیا گیا اس سے بڑھ کر بھی پولیس نے قانون کے مطابق چالان داخل نہیں کروائے درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ملزمہ صائمہ خان اور اس کا خاوند کسی نہ کسی طریقے سے جھوٹے مقدمات میں آئین۔ پھنسانہ چاہتے ہیں اور مقامی انتظامیہ ملزمہ سے مل چکی ہے صائمہ خان کے خاوند کے اثر رسوخ کی وجہ سے مقامی انتظامیہ نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ پٹشینرز کے گھر سے سی سی ٹی وی کیمرے ہٹائے اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواستگزار کی درخواست کو منظور کر لیا دریں اثناء صائمہ خان کے خلاف بھی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :