وزیر اعظم نے کراچی میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنانے کی منظوری دیدی

جمعہ 30 جنوری 2015 16:18

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) وزیر اعظم نواز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ کی شکایت پر کراچی میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنانے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور انتظامی ادارے متحرک رہے تو دہشت گردی ختم ہوسکتی ہے ‘ آپریشن سے کراچی میں امن وامان کو قائم کرنے میں مدد ملی ہے، تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ خلوص اور تعاون کے ساتھ آگے بڑھیں، پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کو کراچی میں امن کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔

جمعہ کو گورنر ہاوٴس کراچی میں جمعے کو امن و امان کی صورتحال کے بارے میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو مشورہ دیا کہ وہ انتظامی اور سیاسی منصب سے مستفید ہو کر سیاسی ہم آہنگی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کو عدالتی کمیشن بنانے کا حکم دیا تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ کتنی مدت میں تحقیقات مکمل کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

نواز شریف نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو بھی ہدایت کی کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ کے ہلاک ہونے والے کارکنوں کے ورثا ء سے ملاقات کریں اور اس بارے میں انھیں اور صوبائی حکومت کو رپورٹ پیش کریں۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوجی عدالتوں میں سماعت کے لیے دہشت گردی کے مقدمات کی تفصیلات دس روز میں وفاقی حکومت کو پیش کر دیں گے۔

زیراعظم نے کہا کہ ان کے دورہ کراچی کا مقصد شہرمیں قیام امن کی بحالی کیلئے اقدامات اور راہوں کا تعین ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے قومی لائحہ عمل بنایا گیا ہے جبکہ ملٹری ایکٹ میں بھی ترمیم کی گئی ہے، قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کیلئے پارلیمنٹ سے قوانین بھی منظور کرائیں گے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ قومی لائحہ عمل حکومت یا کسی ایک سیاسی جماعت کا نہیں ہے یہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے تشکیل دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامی ادارے متحرک رہے تو دہشت گردی ختم ہوسکتی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپریشن سے کراچی میں امن وامان کو قائم کرنے میں مدد ملی ہے، تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ خلوص اور تعاون کے ساتھ آگے بڑھیں، پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کو کراچی میں امن کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کو سندھ حکومت سے متعلق امور کو چلانے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے، دونوں جماعتوں کے تعاون سے شہرمیں قیام امن میں مدد مل سکتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی اتحاد سے سیاسی چیلنجوں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ قوم کی خدمت کرنا چاہتے ہیں اور ان کی خدمات تمام صوبوں کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

بعد ازاں وزیراعظم نے گورنر ہاؤس کی مسجد میں نماز جمعہ ادا کی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے جمعہ کو یہاں گورنر ہاؤس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قتل ہونے والے تین کارکنوں کے اہلخانہ سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے اس واقعہ پر گہرے غم ورنج کا اظہارکیا اور متحدہ کے تین کارکنوں سہیل، فراز عالم اور ریحان کی پراسرار انداز میں قتل کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

وزیراعظم نے دکھی دل کے ساتھ مقتولین کے اہلخانہ کی فریاد سنی ۔ انہوں نے مقتولین کے بچوں کو گلے لگا کر دلاسہ دیا اورانہیں مکمل انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے انسپکٹر جنرل سندھ پولیس کومقتول فر از کے اہلخانہ ،جنہوں نے سندھ پولیس کو قتل کا ذمہ دار قراردیا ہے ،سے ملاقات اور معاملے کی تحقیقات کرکے انہیں جلد ازجلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

متعلقہ عنوان :