بھارت و امریکہ کی پاکستان دوستی کی باتیں بہت بڑا دھوکہ ،افغانستان کو بیس کیمپ بنا کر پاکستان کو میدان جنگ بنایا جارہا ہے‘ حافظ محمد سعید

جمعہ 30 جنوری 2015 17:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ امریکی صدر اوبامہ کے دورہ بھارت کے دوران ہونیوالے دفاعی تعاون کے معاہدے پاکستان اور کشمیرکے خلاف ہیں، بھارت و امریکہ کی پاکستان سے دوستی کی باتیں بہت بڑا دھوکہ ہیں،افغانستان کو بیس کیمپ بنا کر پاکستان کو میدان جنگ بنایا جارہا ہےِ5فروری کو پورے ملک میں کشمیرکارواں، جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیاجائے گا، لاہور میں ناصر باغ سے شروع ہونے والے کشمیر کارواں میں ہزاروں افراد شریک ہوں گے۔

یوم یکجہتی کشمیر پر ہونیوالے پروگراموں میں دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کو بھی شریک کیا جائے گا۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ امریکی صدر اوبامہ کے دورہ انڈیا کے دوران بھارت سے ایٹمی تعاون کے معاہدے کئے گئے اور اسے سلامتی کونسل کا‘ رکن بنانے کی باتیں کی گئیں۔

انڈیا کے ایٹمی پروگرام کو پرامن قرار دیاجارہا ہے اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈا کیاجارہا ہے۔ ان حالات میں آٹھ لاکھ بھارتی فوج کے ظلم و تشدد کا شکار مظلوم کشمیریوں کی عزتوں و حقوق کے تحفظ کیلئے مضبوط آواز بلند کرنا انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت و امریکہ کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدوں کے بعد پاکستان کے خلاف شدتیں بڑھ رہی ہیں۔

کشمیریوں کی جدوجہد آزاد ی کو بھی سخت نقصانات سے دوچار کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے پہلے پاکستان کو بیس کیمپ بنایااور افغانستان پر بمباری کر کے دس لاکھ مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا ۔ اس وقت جب وہ یہاں سے شکست کھا کر جارہے ہیں تو اتحادی ممالک انڈیا کی پشت پناہی کر رہے ہیں اور افغانستان کو بیس کیمپ بنا کر پاکستان کو میدان جنگ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ملک بھر میں کشمیرکارواں، جلسوں اور ریلیوں کے ذریعہ کشمیریوں کو پیغام دیاجائے گا کہ پوری پاکستانی قوم غاصب بھارت سے آزاد ی کیلئے ان کی جدوجہد آزادی کے ساتھ ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ مسلم ملکوں میں فتنہ تکفیر بہت زیادہ شدت اختیا رکر چکا ہے۔ فرقہ واریت عام ہونے کی وجہ سے بھی یہ فتنہ پروان چڑھ رہا ہے۔

جب یہ فتنے انتہا کو پہنچ رہے ہوں تو ایک دوسرے پر کفر کے فتوے لگا نا جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے۔حکمرانوں و عوام کی کمزوریاں دیکھ کر ان پر کفر کے فتوے لگانا درست نہیں بلکہ ان کی اصلاح کرنی چاہیے۔افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کی صفوں میں گھسے ہوئے اس فتنہ کا شکار بعض لوگ مسلم معاشروں میں قتل و غارت گری اور تباہیاں پھیلا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مسلمان آپس کی لڑائیاں ترک کر دیں اور دشمنان اسلام کی سازشیں ناکام بنانے کیلئے متحد ہو جائیں۔ پاکستان میں قتل و غارت گردی جہاد نہیں فساد ہے۔ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک میں دھماکوں کو جائز سمجھنے والوں کو چاہیے کہ وہ کشمیرجاکر مظلوم کشمیریوں کو آٹھ لاکھ بھارتی فوج کے ظلم و تشدد سے نجات دلائیں۔علماء اور خطباء کو بھی چاہیے کہ وہ نوجوانوں کو کفار کی سازشوں اور امت کا شیرازہ بکھرنے سے بچائیں۔