کوئٹہ،بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کے انتخاب میں بھی جمعیت کا راستہ روکنے کیلئے سرکاری سطح پر جانبداری کا مظاہرہ کیا گیا ، ملک سکندرخان ایڈووکیٹ

جمعہ 30 جنوری 2015 21:15

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء ) جمعیت علما اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کے انتخاب میں بھی جمعیت کا راستہ رکنے کے لئے سرکاری سطح پر جانبداری کا مطاہرہ کیا گیا ،سرکاری افسران کی جانب سے مداخلت ناقابل برداشت ہے ،کورم کے بہانے جمعیت کے اکثیرت والے علاقوں میں انتخابات نہ کرانا بدنیتی ہے،پشین میں ہماری کامیابی کو شکست میں تبدیل کیئے جانے کے خلاف ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پارٹی کے صوبائی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی سید مطیع اللہ ا?غا،رکن صوبائی ا سمبلی حاجی گل محمد دومڑ،عبدالواحد صدیقی سمیت بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ گذشتہ عام اور پھر بلدیاتی انتخابات مین جمعیت کا بار بار راستہ روکا گیا اور یہ عمل اب بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کے انتخاب میں بھی دہرایا گیا ،بلدیاتی انتخابات میں بدنیتی کی بنیاد پر بار بار حلقہ بندیاں تبدیل کی جاتی رہی ہیں،پشین میں ہماری کامیابی کو شکست میں تبدیل کیا گیا وہاں پر کل 64 میں سے 63 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے جن میں سے ہمارئے میئر کے امیدوار کو 32 اور مخالف کو 31 ووٹ پڑئیمگر ایک خاتوں کونسلر جو اب بھی کراچی میں زیر علاج ہیں ان کا ووٹ جعلی طورکاسٹ کیا گیا جس ہمارئے دوستوں نے احتجاج کیا گیا مگر وہاں کہا گہا کہ دونوں کے ووٹ برابر ہیں اور ٹاس ہو گا ہم ٹاس کے انتظار میں تھے کہ اچانک مخالف امیدوار کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہمارئے امیدوار کے 4 ووٹ مسترد ہوئے ہیں جبکہ ووٹ گننے اور تھیلوں میں دالے جانے کے موقع پر کسی ووٹ کے مسترد ہونے کی بات ہی نہیں کی گئی،دوسری جانب قلع عبداللہ،لورالائی ،ڑوب،خانوزئی ،حرمزئی ،سرانان سمیت مختلف علاقوں میں جہاں ہم یا ہم اپنے اتھادیوں کے ساتھ اکثریت میں تھے وہاں پر بددیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کورم پورا نہ ہونے دئے کر ہمارا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ اب حکومت کے مظالم اورہمارئے صبر کی انتہا ہوگئی ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جمعیت اس کے خلاف احتجاج کے تمام جمہوری طریقے استعمال کرئے گی ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کو کہیں سے بیرونی انداد نہیں ملتی،ہمارئے بیرون ملک ہمدرد اگر امداد کریں تو اسے بیرونی امداد نہیں کہا جاسکتا ہے ۔