آئی جی پنجاب کے مدرسہ بارے متنازعہ بیان پر سینٹ میں ہنگامہ،

وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن ایوان کو مطمئن نہ کرسکے، ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے بعد معاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کردیا، آئی جی پنجاب کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے حکم

جمعہ 30 جنوری 2015 23:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جنوری 2015ء) آئی جی پنجاب کے اس بیان پر سینٹ میں ہنگامہ ہوا کہ پنجاب میں غیر ملکی امداد سے چلنے والا کوئی مدرسہ نہیں‘ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن ایوان کو مطمئن نہ کرسکے‘ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے بعد معاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کردیا۔ جمعہ کے روز سینٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران صغریٰ امام کی طرف سے مدارس کی رجسٹریشن اور غیر ملکی فنڈز کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے بتایا کہ اس حوالے سے مواد اکٹھا کیا جارہا ہے۔

پنجاب میں کوئی مدرسہ غیر ملکی فنڈ سے چل رہا ہے یا نہیں‘ تفصیلات اکٹھی کی جارہی ہیں۔ ان کے اس جواب پر ایوان میں متحدہ اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی شروع کردی۔

(جاری ہے)

پی پی کے پارلیمانی لیڈر رضا ربانی‘ سینیٹر صغریٰ امام‘ افراسیاب خٹک‘ حاجی عدیل‘ اعتزاز احسن و دیگر سینیٹرز نے اس بات پر اعتراض کیا کہ ہمیں بتایا جائے کہ غیر ملکی فنڈز سے کوئی مدرسہ چل رہا ہے یا نہیں۔

اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر مملکت کا جواب تسلی بخش نہیں۔ ہمیں بتایا جائے کہ پنجاب میں بیرونی امداد سے کوئی مدرسہ کام کررہا ہے یا نہیں۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے اپوزیشن کے احتجاج کے بعد معاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے حکم دیا ہے تاکہ وہ اپنے بیان کی وضاحت کریں۔۔

متعلقہ عنوان :