عامر کی مشکلات کا خاتمہ نہیں ہوا،فاسٹ باوٴلر کو ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی پر ممکنہ طور پر ناقدین کے سخت نشتروں کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ ،ساتھی کھلاڑیوں کے رویے اور تنقید کو برداشت کرتے ہوئے تحمل سے کام لینا ہو گا اور خود ایک بہتر انسان اور ’اچھا بچہ‘ ثابت کرنا ہو گ ، ذرائع

ہفتہ 31 جنوری 2015 12:29

عامر کی مشکلات کا خاتمہ نہیں ہوا،فاسٹ باوٴلر کو ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل( آئی سی سی) نے فاسٹ باوٴلر محمد عامر پر لگی پابندی کا خاتمہ کرتے ہوئے انہیں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت تو دے دی ہے لیکن ابھی اسٹار کرکٹر کی مشکلات کا خاتمہ نہیں ہوا۔فاسٹ باوٴلر کو ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی پر ممکنہ طور پر ساتھی کھلاڑیوں کے رویے اور تنقید کو برداشت کرتے ہوئے تحمل سے کام لینا ہو گا اور خود ایک بہتر انسان اور ’اچھا بچہ‘ ثابت کرنا ہو گا۔

پاکستان میں ڈومیسٹک سیزن اختتام پذیر ہونے کے باعث فاسٹ باوٴلر اپنی صلاحیتیں گریڈ ٹو پیٹرنز ٹرافی میں آزمانا ہوں گی جو مارچ میں کھیلی جائے گی۔ آئی سی سی نے عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی ہے لیکن وہ ستمبر سے قبل وہ عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق عامر کے ای ایس سی کی ٹیم کی نمائندگی کر سکتے ہیں جبکہ اس بات کے بھی قوی امکانات ہیں کہ قومی سپر ایٹ ٹورنامنٹ میں بھی کوئی ڈپارٹمنٹ پیسر کو اپنی ٹیہم سے کھیلنے کی پیشکش کر دے۔

اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے سے قبل عامر ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں نیشنل بینک کی ٹیم کی نمائندگی کرتے تھے لیکن اسکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد معاہدہ ختم کر کے انہیں ٹیم سے نکال دیا گیا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق مطابق پابندی ہٹنے کے بعد انہیں دوبارہ اسی ٹیم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے انہیں بینک کے محکمہ قانون کی کلیئرنس درکار ہو گی جو اس بات کا جائزہ لے گی کہ کسی سزا یافتہ کھلاڑی کو دوبارہ ٹیم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے یا نہیں۔

بائیں ہاتھ کے فاسٹ باوٴلر کو کرکٹ میں واپسی پر ساتھی کھلاڑیوں کے رویے کے ساتھ ساتھ ناقدین کے سخت نشتروں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا لیکن انہیں محض اپنے کھیل دھیان دیتے ہوئے خاموشی سے اچھا بچہ ہوے کا ثبوت دینا پڑے گا۔صرف عامر کا طرز عمل ہی نہیں بلکہ ان کی قومی ٹیم میں واپسی کا بہت حد تک دارومدار ان کی باوٴلنگ میں کارکردگی پر ہو گا۔

متعلقہ عنوان :