چنے کی فصل کو جڑی بوٹیاں پیازی، باتھو، کرنڈ، چھنکنی بوٹی، رت پھلائی، دمبی سٹی، لیہلی اور ریواڑی نقصان پہنچاتی ہیں۔ بارانی اور ریتلے علاقوں میں وتر کی کمی کی وجہ سے جڑی بوٹیاں فصل کیلئے موجود نمی اور خوراک کا زیادہ تر حصہ استعمال کرلیتی ہیں جس سے چنے کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے،محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 31 جنوری 2015 13:13

راولپنڈی/ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق چنے کی فصل کو جڑی بوٹیاں پیازی، باتھو، کرنڈ، چھنکنی بوٹی، رت پھلائی، دمبی سٹی، لیہلی اور ریواڑی نقصان پہنچاتی ہیں۔ بارانی اور ریتلے علاقوں میں وتر کی کمی کی وجہ سے جڑی بوٹیاں فصل کیلئے موجود نمی اور خوراک کا زیادہ تر حصہ استعمال کرلیتی ہیں جس سے چنے کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

ترجمان کے مطابق چنے کے کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے دوسری گوڈی پہلی گوڈی کے ایک ماہ بعد کریں۔ ریتلے علاقوں میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے ہاتھ سے چلنے والی رویٹری بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ ترجمان کے مطابق چنا ربیع کی ایک اہم پھلی دار فصل ہے اور پنجاب میں چنے کا تقریباً 92فیصد رقبہ بارانی علاقوں پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق چنے کی فصل سے بھرپور پیداوار کے حصول کے لئے جڑی بوٹیوں کی تلفی، سنڈیوں اور کیڑوں پر کنٹرول انتہائی ضروری ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ اگر فصل پر دیمک یا ٹوکے کا حملہ نظر آئے تو زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا استعمال کریں۔ موسم میں تبدیلی کی وجہ سے امریکن سنڈی حملہ آور ہو سکتی ہے لہٰذا کاشتکار چنے کے کھیت کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں اور حملہ کی صورت میں سفارش کردہ زہر کے سپرے سے بروقت تدارک کریں۔

متعلقہ عنوان :