یونیورسٹیاں، کالجز، سکول، سڑکیں،ہسپتال بنانا اگر کرپشن ہے تو کرتارہونگا،چوہدری عبدالمجید

ہفتہ 31 جنوری 2015 14:04

میرپور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہاہے کہ یونیورسٹیاں، کالجز، سکول، سڑکیں اور ہسپتال بنانا اگر کرپشن ہے تو میں یہ کرپشن کرتارہوں گا۔ آزادکشمیرکو مکمل ایجوکیشن سٹی میں بدل کر دم لوں گا۔ ہم جدوجہد کرنے والے لوگ ہیں اور ساری زندگی سیاسی جدوجہد اور عوام کی خدمت سے عبارت ہے ۔

میرپورمیں انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اور ملٹری کالج قائم کررہے ہیں جن کے پیٹ میں ہماری اعلیٰ کارکردگی کے باعث مروڑ اٹھ رہے ہیں وہ بتائیں انھوں نے اپنے ادوار حکومت میں کون سے کارنامے سرانجام دیئے ہیں ان کے حلقہ انتخابات میں بھی سکول اور کالج ہم نے بنائے ہیں۔ آزادجموں وکشمیرتعلیمی بورڈ کے ملازمین کی رہائشی کالونی کے لیے 150 کنال اراضی مختص کی جائے گی اور میں بورڈ کے ملازمین کے ہاؤس رینٹ الاؤنسز میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کرتاہوں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانھوں نے یہاں تعلیمی بورڈ ایمپلائز ویلفیئرایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل وزیراعظم نے تعلیمی بورڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے نومنتخب نمائندگان سے ان کے عہدوں کا حلف لیا۔ تعلیمی بورڈ آمد پر وزیراعظم آزادکشمیرکا فقید المثال استقبال کیاگیا۔ وزیرصنعت وتجارت چوہدری اکبرابراہیم، مشیروزیراعظم شوکت راجہ ایڈووکیٹ ،ڈائریکٹر جنرل منگلا ڈیم ہاؤسنگ اتھارٹی چوہدری ذوالفقاراعظم بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس تقریب سے چیئرمین تعلیمی بورڈ پروفیسر ظہیرچوہدری، ایکٹا کے نائب صدر ایم ڈی طاہرجرال، ایسوسی ایشن کے سابق صدرمحمدمنیرمرزا، نومنتخب صدر اور دیگرمقررین نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجیدنے کہاکہ بورڈ سے متعلق انھیں شکایات مل رہی ہیں جن میں کچھ توصداقت کا عنصر ہوگا۔ لہذا میں متنبہ کردینا چاہتا ہوں کے پیپرمارکنگ اور امتحانی نتائج میں ا صلاح احوال کرلیں۔

تعلیمی معیار، ادارے کا تقدس اور ساکھ پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ انھوں نے کہاکہ تعلیمی ترقی کے حوالے سے جوکچھ میں نے کیایہ میرافرض تھااور شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا یہی درس تھاجنھوں نے سرزمین پاکستان کو آئین دیا۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین کو ذاتی مفادات کی خاطر متعدد بار تبدیل کرنے کی کوششیں ہوئیں لیکن شہید بھٹو کادیاہواآئین آج بھی موجود ہے ۔

چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ برادریوں کو ڈھول کی تھاپ پرنچایا جارہاہے ہمیں برادریوں ، قبائل اور علاقوں کے خول سے باہر نکل کر صرف اور صرف ریاستی مفادات کا تحفظ کرناہوگا۔ میرے لیے پورا آزاد کشمیر یکساں اہمیت کاحامل ہے اور پوری ریاست کے عوام میری برادری ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملازمین کو ہرطرح کی وابستگی سے بالا ترہوکر اپنا کام دیانتداری اور جان فشانی سے کرناچاہیے ۔

ملازم صرف سٹیٹ کا ملازم ہوتاہے۔ انھوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے ٹریڈیونین سے پابندی اٹھائی اور تمام طبقات کو اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کی آزادی دی ۔ انھوں نے کہاکہ میں کسی کلب کا مجاورنہیں بلکہ گھڑی خدابخش کا مجاورہوں اور دمڑی والی سرکارکا مجاور ہوں اور مجھے اس پر بجاطورپرفخرہے ۔ انھوں نے کہاکہ الزامات لگانے والے اپنے ادوار کا اس دور سے موازنہ کریں مجھے تین سال تک اطمینان سے کام نہیں کرنے دیاگیا۔

کبھی ایک فورم بنااور کبھی دوسرامگرمیں نے پہلے کسی دباؤکوخاطرمیں لایا ہے نہ اب لاؤں گا۔ ہم کسی فرد واحد کو جواب دے نہیں ہیں بلکہ عوام کی عدالت میں جائیں گے اور جو فیصلہ عوام کرے گی وہی درست ہوگا۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ میری زندگی عوام کے حقوق کی جدوجہد کے لیے وقف رہی ہے۔ یہ سب میں نے عوام کے لیے کیاہے ۔ ہم متوسط طبقے کے لوگ ہیں اور غریبوں کے دکھ درد سے آشناہیں۔

وزیراعظم آزادکشمیرنے کہاکہ ہماری ایک کمٹمنٹ ہے اور مسلح افواج پاکستان کے ساتھ سینے سے سینہ اور کندھے سے کندھا ملاکر چٹان کی طرح کھڑے ہیں اور انھیں سلوٹ پیش کرتے ہیں کہ انھوں نے ملکی دفاع سلامتی اور استحکام کو ناقابل تسخیر بنارکھاہے ۔ وزیراعظم نے مقامی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ وار فٹنگ پر سپورٹس کمپلیکس اور ملازمین کی رہائشی کالونی کے لیے زمین کا انتظام کریں۔ وزیراعظم نے نومنتخب بورڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے لیے 5 لاکھ روپے عطیہ کا اعلان بھی کیااور تقریب میں کشمیری ترانہ پیش کرنے والی بچیوں کو اپنی گرہ سے 20 ہزار وپے نقد انعام دیا۔

متعلقہ عنوان :