سانحہ شکارپور پر ضلع بدین میں سوگ، شٹرڈاؤن، شاہنواز چوک پر دھرنا

ہفتہ 31 جنوری 2015 14:40

بدین(اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار_ 31جنوری 2015ء) سانحہ شکارپور پر ضلع بدین میں سوگ، شٹرڈاؤن، شاہنواز چوک پر دھرنا،ایم ڈبلیو ایم، شہری اتحاد، خواجہ شیعہ اثنا عشری جماعت، تاجر اتحاد، سیاسی و سماجی اور دیگر تنظیموں کی جانب سے دھرنے میں شرکت، امام بارگاہ کربلائے معلی میں جان بحق ہونے والوں کی سوگ میں بدین ضلعے کے شہر ٹنڈو باگو، سیرانی ، گولاڑچی، تلہار، ماتلی، کڈھن، نندو شہر، پنگریو اور دیگر شہر بند رہے لوگوں کی بڑی تعدادنے بدین شہر کے شاہنواز چوک پر دھرنا دیا اور بازؤں میں سیاں پٹیاں باندھیں جبکہ شہرمیں مکمل شٹرڈاؤں ، کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک نا ہونے کے برابر رہی، دھرنے کے بعد شرکاء نے ریلی کی شکل میں پوری شہر کا گشت کیا جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ نادر شاھ ، عرفان ملاح، امان اللہ کورائی، تاجر اتحاد کے امتیاز میمن، شاہنواز زرگر، شہری اتحاد کے خان صاحب اللہ بچایو میمن، حسن میمن، شوکت میمن، غلام مرتضیٰ میمن، پیپلزپارٹی کے ڈاکٹر مسرت حسین خواجہ، خلیفہ طارق عبداللہ میمن،عاشق خواجہ، خواجہ شیعہ اثنا عشری جماعت کے ڈاکٹر مختیار حسین جعفری، ڈاکٹر شفقت حسین جعفری، غلام حسنین، عمران عباس، آفتاب جعفری، سیٹھ زاہد حسین خواجہ اور دیگر رہنماء کر رہے تھے ،ریلی شہرکے مختلف راستوں سے گذرتی ہوئی بدین پریس کلب پر پہنچی جہاں پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی لہر اب اندرونی سندھ تک پہنچ چکی ہے ہمیں شیعہ سنی کی بات کو چھوڑ کر ایک ہونے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہماری آپس میں لڑائی کا فائدہ کوئی اور لے جاتا ہے رہنماؤں نے کہا کہ شکارپور میں حملہ کرنے والے بزدل ہیں جو سامنے آکر لڑنے سے کتراتے ہیں اسی لیئے وہ ایسے بزدلانہ وار کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ دہشتگرد یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے حملوں سے ہمارے حوصلے ختم ہوجائینگے تو یہ ان کی بھول ہے کل نماز میں چھ سو آدمی تھے تو آنے والے کل میں بارہ سو آدمی ہونگے، ریلی سے خطاب کرنے والوں نے بدین کی عوام کو کہا کہ وہ شہر میں ہر نئے چہرے پر نظر رکھیں ، کوئی بھی ایسے شخص کو اپنی جگہ اور دکان کرئے پر نا دے جسے وہ جانتے نہیں ہیں اگر کسی ایسے مشتبہ شخص کو دیکھیں تو فوری پولیس کو اطلاح دیں، انہوں نے بدین پولیس سے بھی اپیل کی کے ہم کئی بار ایسے لوگوں کی نشاندہی کر چکے ہیں جو افراد مشکوک ہیں ان کو قانون کی گرفت میں لاکر ان سے تفتیش کی جائے انہوں نے کہا واقعہ کہاں بھی ہو چاہے وہ پشاور سانحہ ہو یا شکارپور پر پہلے ہم انسان ہیں پر شیعہ اور سنی اس لیئے ہم سب ایک دوسرے کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ہمیشہ رہینگے۔

۔۔

متعلقہ عنوان :