دس فروری تک پنجاب بھر کے بھٹہ مزدوروں کو ان کی مقرر کردہ سرکاری اجرت کے حساب سے ادائیگی نہ کی گئی تو دس فروری کو پنجاب کے محنت کش وزیر اعلیٰ پنجاب اور محکمہ لیبر پنجاب کے دفاتر کے باہر احتجاجی دھرنا دینگے ،فیصل آباد بھٹہ مزدور

ہفتہ 31 جنوری 2015 15:03

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) فیصل آباد کے بھٹہ مزدورو ں نے کہا ہے کہ اگر دس فروری تک پنجاب بھر کے بھٹہ مزدوروں کو ان کی مقرر کردہ سرکاری اجرت کے حساب سے ادائیگی نہ کی گئی تو دس فروری کو پنجاب کے محنت کش وزیر اعلیٰ پنجاب اور محکمہ لیبر پنجاب کے دفاتر کے باہر احتجاجی دھرنا دینگے اور یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے ،فیصل آبادکی مختلف لیبر تنظیموں نے حکومتی نوٹیفکیشن پر عملد رآمد نہ ہونے کے خلاف محکمہ محنت کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جس میں بھٹہ مزدوروں اور خواتین ورکر ز کی بھاری تعداد نے شرکت کی اس موقع پر محنت کشوں نے پنجاب حکومت اور محکمہ محنت کے افسران کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے بھٹہ مزدوروں کی اجرتوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن تو جاری کردیا مگر آٹھ ماہ ہونے کے باوجود ضلعی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ اور محکمہ لیبر اس نوٹیفکیشن پر عملدر آمد نہیں کرا سکی جس کی وجہ سے محنت کشوں میں بے چینی بڑھتی جارہی ہے مزدوروں رہنماؤں نے کہا کہ حکومت کی غلط اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے محنت کشوں میں حکومت کے خلاف نفرت بڑھتی جارہی ہے اگر حکومت نے محنت کش دشمنی جاری رکھی تو پنجاب بھر کے لاکھوں محنت کش سڑکوں پر آکر احتجاج کر نے پر مجبور ہونگے دریں اثناء اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔

(جاری ہے)

31 جنوری 2015ء کو ذرائع نے بتایا ہے کہ اس معاملے کو حل کر انے کیلئے ڈی سی او فیصل آباد نور لاامین مینگل نے چار فروری کو ڈسٹرکٹ ویجلنٹس ٍکمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں بھٹہ مزدوروں اور بھٹہ مالکان کو حکومتی نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کرانے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جائیگا ۔