سول سوسائٹی اور نجی ادارے شہر کی ترقی اور مسائل کے حل میں اپناکر دار اد ا کرے ؛کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی

ہفتہ 31 جنوری 2015 16:12

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ سول سوسائٹی اور نجی ادارے آگے بڑھیں اور شہر کی ترقی اور مسائل کے حل میں اپناکر دار اد ا کرے اور حکومت کے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر لو گوں کی بھلائی اور مسائل کے حل کیلئے کام کرے،کراچی ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی جا نب سے ناجائز منا فع خوری اورملا وٹ کے خلاف شہر بھر میں آپریشن جا ری ہے جس کے تحت دوودھ ،آٹا ،سبزی ،دالیں ،گوشت ، پھلوں ، مرغی اور دیگر اشیاء خوردنوش سرکا ری نر خنامہ سے زائد پر فروخت کرنے پر45دکا نداروں کا چالان86ہزار500روپے جرمانہ عائدکیا گیا۔

گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں روٹری کلب کی منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصو صی خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے حکومت کے اداروں کی کار کردگی اور گڈ گورننس بہتر بنائی جا سکتی ہے، نجی اداروں کے تربیتی افراد اور مالی سمیت مختلف وسائل کی کمی دور کی جاسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

تعلیم، صحت، تربیت، سماجی و معاشی ترقی اور ماحولیات کو بہتر بنانے سمیت مختلف حکومت کے کاموں میں جہاں سول سوسائٹی اور نجی اداروں نے تعاون کیا ہے وہاں بہتری آ ئی ہے۔

اور شہریوں میں شہرکی ترقی میں اپنا کر دار ادا کر نے کے ضمن میں شعور بڑھا ہے۔لہذا غیر سرکاری تنظیموں اور نجی اداروں کو چاہئے کہ وہ تعلیم، صحت، صفائی کی کوششوں،سماجی و معاشی ترقی اور ماحولیات کی بہتری کے کاموں میں اپنی شرکت کا دائرہ بڑھائیں تاکہ وسائل کی کمی حکومت کی کار کردگی پوری کرنے میں رکاوٹ نہ بنے انھوں نے کہا کہ پبلک سروس ادارے اور سول سوسائٹی دونوں کے مقاصد یکساں ہیں اپنی اپنی سطح پر دونوں عوام کی خدمت کر نا چاہتے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کے جذبہ سے کام کرنے والی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پبلک سروس اداروں کی رہنمائی ، مشاورت اور معاونت کے سلسلہ میں اپنا کر دار ادا کریں۔کمشنر بلدیاتی اداروں سمیت عوام کی خدمت پر مامور اداروں اور عوام کے درمیان پل کا کر دار ادا کر تا ہے ۔ وہ حکومت کی پالیسوں پر عملدرآمد کر انے کا ذمہ دار ادارہ ہے اور عوام کی خدمت کے لئے حکومت کی پالیسیوں پر عملدرآمد کیلئے رابطہ کا کردار ادا کر تا ہے۔

انھوں نے کہا کہ عوام کو ان کے حقوق کے سلسلہ میں موجودہ ماحول میں جہاں احتساب کا نظام پہلے ہی غیر موثر ہے کمشنر نظام کے علاوہ فوری ریلیف فراہم کرنے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ مو جو دہ صورتحال میں کمشنر نظام کو عوام کو ریلیف فراہم کر نے کی ذمہ داری کے حوالہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔انتظامیہ کے افسران ان چیلنجوں کا مقابلہ کر نے کیلئے پبلک سروس اداروں کو فعال بنانے کی کو شش کر رہے ہیں اور بڑی حد تک اپنے مقاصد میں کامیا ب بھی ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ شہریوں کا کراچی کی انتظامیہ پر مسائل حل کر نے کی کوششوں کی وجہ سے عوام کا اعتماد بڑھ رہا ہے اور مستقبل سے پر امید نظر آتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پبلک سروس ادارے اپنی ذمہ داریوں کو اپنی مشکلات اور مطلوبہ وسائل کی کمی کے باعث د وسروں پر شفٹ کر نے کا رحجان ہے۔ جسے دور کر نے کیلئے کو ششیں کی جارہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کمشنر کراچی کی سربراہی میں کو آرڈینشن کمیٹی قائم کر دی گئی ہے تاکہ پبلک سروس سے متعلق تمام وفاقی ، صوبائی اور ضلعی سطح کے ادارے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر شہر کے مسائل پر غور کریں اور انھیں مربو ط طور پر حل کر نے کو یقینی بنائیں۔

انھوں نے کہا اس پلیٹ فارم کے قیام سے پبلک سروس اداروں میں اپنی ذمہ داریاں دوسروں پر شفٹ کر نے کا رحجان ختم ہو رہا ہے ۔ابتدا میں مسائل بہت تھے اب حل ہو رہے ہیں۔ دیرینہ اور پیچیدہ مسائل کے حل کر نے میں مدد ملی ہے اور اب کمیٹی شہر کی بہتری کے بارے میں تجاویز پر غور کر رہی ہے۔ قاضی اسد عابد نے کمشنر کراچی کو روٹری کلب کی جانب سے یادگاری شیلڈ دی، روٹری کے مختلف سابق صدور اور روٹری ارکان نے خطاب کیا جن میں مسعود شیخ، طلعت طیب جی، محمد اویس، ڈاکٹر عبد اللہ منگی، پرویز کوثر، شعیب اسماعیل اور ایون صنعت و تجار ت کے سابق صدر انجم نثار نے شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :